بانڈی پورہ:جموں و کشمیر میں بانڈی پورہ کے ہلواڈی آرہ گام میں گجر برادری سے تعلق رکھنے والی شاہدہ خانم نے اپنے روایتی کلچر کو زندہ رکھنے کی منفرد کوشش کی ہے۔ انہوں نے ہلواڈی آرہ گام میں ایک سینٹر قائم کیا ہے، جہاں لڑکیاں اپنے علاقہ کی پرانی اور روایتی چیزوں کو پھر سے زندہ کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ اس پورے علاقے میں تقریبآ 50 فیصد افراد گجر برادری سے تعلق رکھتے ہیں۔ ہلواڑی آرہگام کا ایک پہاڑی علاقہ ہے۔ شاہدہ خانم کا مقصد ہے کہ گجر برادری کے منفرد لباس، زیورات اور سر پر اوڑھنے والی مختلف ڈیزائن کی ٹوپیاں سمیت دیگر صدیوں پرانی غائب ہو رہی روایتی چیزوں کو پھر سے زندہ کیا جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ اب کوگ مغربی کلچر کو اپنانے میں لگے ہیں۔ جس سے ہماری ایک الگ پہچان ختم ہورہی ہے۔
شاہدہ خانم کا کہنا ہے کہ ان کے علاقہ کی کئی پرانی اور منفرد چیزیں غائب ہو چکی تھی تاہم ہم نے محنت سے کسی طرح پرانی چیزوں کی معلومات حاصل کیں۔ جیسے ہمارے گوجری کلچر کی ٹوپیاں جسے ہم لسکا بولتے ہیں، اس ٹوپی کی بناوٹ کے بارے میں ہم نے معلومات حاصل کیں تاکہ آج کے نوجوانوں کو بھی اس روایتی ٹوپی کا واقفیت ہو اور وہ انہیں تیار کرنے کا ہنر سیکھیں تاکہ ہمارا کلچر زندہ رہ سکے۔