مالیگاؤں: ایک زمانہ تھا جب گھڑی پہننا بڑی بات مانی جاتی تھی کیونکہ وقت بتانے کا سب سے آسان اور واحد ذریعہ گھڑی ہوا کرتی تھی اور جب بھی گھڑی خراب ہوتی تب لوگ فورا گھڑی ساز کے پاس دوڑا کرتے تھے۔ یہ گھڑی ساز اکثر و بیشتر چوک چوراہے پر ایک چھوٹے ٹیبل کے ساتھ زمین پر بیٹھے ہوئے دکھائی دیتے تھے لیکن اب وقت کے ساتھ سب کچھ بدلتا جارہا ہے۔ جدید دور کے ساتھ ساری پرانی روایت اور چیزیں بدلتی جارہی ہیں۔ اس بدلتے دور میں آج بھی کچھ ایسے لوگ موجود ہیں جو نہ صرف گھڑی سازی کے پیشہ کو محفوظ کرنے کی کوشش کر رہے بلکہ پرانی اور قیمتی گھڑیوں کی حفاظت اور اس کی مرمت کو اپنے لیے ایک فخر کی بات سمجھتے ہیں۔
ریاست مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں کے عائشہ نگر علاقے سے تعلق رکھنے والے 85 سالہ کے یوسف صدیق گزشتہ 35 برسوں سے گھڑی سازی کے پیشہ سے وابستہ ہیں۔ جنہیں مقامی افراد گھڑی ماسٹر کے نام سے بھی جانتے ہیں۔ یوسف صدیق نے ممبئی کی معروف ڈوزمار گھڑی سازی کی کمپنی میں تربیت لی اور سند حاصل کرنے کے بعد مالیگاؤں واپس آگئے اور گھڑی سازی کی شروعات کی۔ یوسف صدیق عائشہ نگر قبرستان کے سامنے ایک چھوٹے ٹیبل کے ساتھ زمین پر بیٹھ کر خراب گھڑیوں کی مرمت اور صفائی کرتے ہیں۔