میرٹھ: بی ایس پی کے سابق وزیر یعقوب قریشی کو ایک بار پھر بڑا جھٹکا لگا ہے۔ میرٹھ پولیس 2006 کے ہیٹ اسپیچ کیس میں ان پر شکنجہ کسنے کی تیای میں ہے۔ 2006 میں ایک سبھا کے دوران یعقوب قریشی نے ڈنمارک کے کارٹونسٹ کا سر قلم کرنے والے کو 51 کروڑ روپے انعام دینے کا اعلان کیا تھا۔ اس معاملے میں یعقوب قریشی کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا اور چارج شیٹ بھی تیار کی گئی لیکن حکومت سے چارج شیٹ گُم ہوگئی اور اس کے بعد سے اب تک اس معاملے میں کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ لیکن اب میرٹھ پولیس نے نفرت انگیز تقریر کیس میں یعقوب قریشی کے خلاف کیس ڈائری دوبارہ تیار کر لی ہے اور چارج شیٹ داخل کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ Uttar Pradesh Hate Speech Case
مغربی اتر پردیش میں مسلم سیاست کا مرکز رہنے والے یعقوب قریشی کے بیٹوں اور بیوی کو گینگسٹر ایکٹ کے تحت ملزم بنایا گیا ہے۔ یعقوب قریشی پر ایم آئی ٹی پلاٹ کو غیر قانونی طور پر چلانے کا الزام ہے۔ 31 مارچ کو پولیس نے یعقوب قریشی کی فیکٹری الفہیم میٹیکس پرائیویٹ لمیٹڈ پر چھاپہ مارکر دعویٰ کیا تھا کہ گوشت کی فیکٹری غیر قانونی طور پر چل رہی تھی۔ اس معاملے میں 14 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ جن میں سے 10 افراد کو موقع سے گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس نے یعقوب قریشی کی فیکٹری اور گھر کو بھی سیل کر دیا۔ Charge Sheet Against Yakub Quraishi