اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Muslim Scholars Reaction on Hijab verdict: میرٹھ کے علماء کو حجاب معاملے پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار

حجاب کو لیکر کرناٹک ہائی کورٹ کے ذریعے دیئے گئے فیصلے سے مسلمانوں میں ناراضگی دیکھی جا رہی ہے۔ میرٹھ میں بھی علماء کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے پر اپنا ردعمل ظاہر کر رہے ہیں۔

meerut news
میرٹھ کے علماء کو حجاب معاملے پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار

By

Published : Mar 22, 2022, 12:43 PM IST

علماء کا کہنا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ ہمارے لوگ پردے کو لیکر صحیح طرح اپنا موقف نہ رکھ پائیں ہوں، جس کی وجہ سے کرناٹک ہائی کورٹ نے حجاب کے خلاف فیصلہ سنایا ہے۔ انہیں امید ہے کہ حجاب کا معاملہ سپریم کورٹ میں جانے کے بعد وہاں پر ہم اپنا موقف صحیح طرح سے رکھ سکیں گے اور عدالت عظمیٰ سے ہمیں انصاف ملے گا۔

ویڈیو

ملک میں جس طرح سے حجاب کو لیکر سیاست کی جا رہی ہے وہیں ایسے میں میرٹھ کے علماء کرام کا کہنا ہے کہ جو لوگ حجاب کے خلاف ہیں وہ مسلم خواتین کو آگے آنے سے روکنا چاہتے ہیں۔ شیعہ عالم دین مولانا اطہر کاظمی کا کہنا ہے کہ مسلم لڑکیاں حجاب میں رہ کر بھی سولہ سولہ میڈل لا رہی ہیں ایسے لوگ ان لڑکیوں کی ترقی کو روکنا چاہتے ہیں۔

میرٹھ کے علماء کو حجاب معاملے پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار

یہ بھی پڑھیں:

Karnataka Hijab Row: برقع اوینجر خاتون نے سپریم کورٹ سے حجاب کے حق میں فیصلہ دینے کی اپیل کی

انہیں امید ہے کہ سپریم کورٹ حجاب کے حق میں فیصلہ کرے گی کیونکہ ہمارا آئین ہمیں ہر طرح کی آزادی دیتا ہے تو شریعت پر عمل کرنے سے کیوں روکا جا رہا ہے۔ وہیں محکمہ شریا ضلع میرٹھ کے سیکرٹری مولانا خورشید نے کہا پردہ خواتین کی حفاظت کرنے کا بہترین ذریعہ ہے یہ بندش نہیں شریعت کا حکم ہے۔ جو جتنی قیمتی چیز ہوتی ہے اس کو اتنا حفاظت سے رکھا جاتا ہے۔ شہر قاضی میرٹھ کا ماننا ہے کہ شریعت پر عمل کرنے کی اجازت ہمیں ہمارا دستور دیتا ہے اور حجاب اسلام کا اہم رکن ہے۔ انہوں نے طلباء سے اعلیٰ تعلیم حاصل کر نے کی بات کہی تاکہ وہ اپنے آئین کو سمجھیں۔

میرٹھ کے علماء کو حجاب معاملے پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار

پردے کو لیکر ملک بھر کی جا رہی سیاست سے مسلمانوں میں ناراضگی ہے اور اب وہ سپریم کورٹ میں حجاب کو لیکر اسلام کی روشنی میں اپنے دلائل کو رکھنے جا رہے ہیں انہیں امید ہے عدالت عظمیٰ سے انہیں انصاف ملے گا اور حجاب کی جیت ہو گی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details