چیف جسٹس آف انڈیا این وی رمن نے کہا کہ 'بھارتی اقدار و روایات میں تنازعات کے حل کے لیے ثالثی کا طریقہ پہلے سے ہی موجود ہے۔ ثالثی کی کوشش کی ایک جیتی جاگتی مثال مہا بھارت ہے جس میں پانڈوؤں اور کوروؤں کے درمیان ثالثی کے لیے بھگوان کرشن کی کوششوں کا ذکر ملتا ہے۔
چیف جسٹس نے مزید کہا کہ 'بیشتر ایشیائی ممالک بشمول بھارت میں تنازعات کے دوستانہ انداز سے حل کرنے کا ایک طویل اور بھر پور عمل ہے۔ یہاں تک کہ برطانوی نوآبادیاتی دور سے پہلے ہی گاؤں میں سماج کے عمائدین کے ذریعہ تنازعات کو ثالثی کے ذریعے حل کیا جاتا تھا۔
جسٹس رمن 'بھارت۔سنگاپور ثالثی کانفرنس' میں بطور کلیدی اسپیکر اپنے خیالات کا اظہار کررہے تھے۔