نئی دہلی: اطلاعات و نشریات کے وزیر انوراگ ٹھاکر نے منگل کو میڈیا کے کچھ حصوں پر گمراہ کن اور بے بنیاد خبریں پھیلانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ایسی خبروں کا ملک پر برا اثر پڑتا ہے۔ یہاں ایک تقریب میں ٹھاکر نے میڈیا کو اس کی اہم ذمہ داری کی یاد دلاتے ہوئے کہاکہ 'میڈیا کے کچھ حصے پروپیگنڈہ اور گمراہ کن خبروں کو فروغ دیتے ہیں جس کا ہمارے ملک پر برا اثر پڑتا ہے۔ انہیں صحیح، حقائق پر مبنی اور معقول خبریں جمع کرنے اور اسے عوام تک پہنچانے کی اہم ذمہ داری نبھانی چاہیے۔بھگوان مہاویر کے 2622 ویں یوم پیدائش کے موقع پر دارالحکومت میں قائم این جی او اہنسا بھارتی کے ذریعہ منعقدہ ایک پروگرام میں ٹھاکر نے مغربی بنگال اور کچھ دیگر ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کے بیانات پر ملک میں کئی مقامات پر تشدد کے واقعات پر تنقید کی۔ رام نومی کے موقع پر انہوں نے یہ بھی کہا کہ کچھ لیڈر ملک کو مذہب اور ذات پات کی بنیاد پر تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔
Anurag Thakur On Media میڈیا صرف حقائق پر مبنی خبریں دے، انوراگ ٹھاکر
انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ میڈیا کے کچھ حصے پروپیگنڈہ اور گمراہ کن خبروں کو فروغ دیتے ہیں جس کا ہمارے ملک پر برا اثر پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کے دیگر حصوں میں کئی دنوں سے مسلسل جنگیں جاری ہیں، جب کہ ہندوستان کے دیگر حصوں میں بھی آئے دن تشدد کے کئی واقعات ہو رہے ہیں۔ ملک کے مختلف حصوں میں رام نومی کے جلوسوں پر پتھراؤ اور حملوں کے حالیہ واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کہتی ہیں کہ ہندوؤں کو علاقے کا دورہ نہیں کرنا چاہیے۔ اسے دیکھ کر لگتا ہے کہ کچھ ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ سماج کو مذہب اور ذات پات کی بنیاد پر تقسیم کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ “تو ایسی صورتحال میں ملک کیسے محفوظ رہ سکتا ہے؟ ٹھاکر نے کہاکہ 'ہمارے ملک کے وزیر اعظم دوسرے ملک میں تشدد کا راستہ چھوڑ کر عدم تشدد اور امن کے راستے پر چلنے کی بات کرتے ہیں، جب کہ اپنے ہی ملک کی دو ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اس طرح کی بات کرتے ہیں۔ یہ اپنے آپ میں ایک بڑا سوال ہے۔
یو این آئی