لکھنؤ: سماج وادی پارٹی(ایس پی) اور راشٹریہ لوک دل(آرایل ڈی) کے بعد بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی)سپریمو مایاوتی نے اترپردیش کے کچھ کاروباریوں کے ٹھکانوں پر جی ایس ٹی کی سروے یا چھاپے کی کاروائی پر سوالیہ نشان لگایا ہے۔Mayawati On GST
مایاوتی نے بدھ کو ٹوئٹ کیا'حکومت کی غلط پالیسیوں و طرز عمل وغیرہ کاہی نتیجہ ہے کہ پہلے سے ہی نئے جی ایس ٹی راج کے جنجال سے متاثرہ کاروباری طبقہ اب یوپی میں بھی جی ایس ٹی سروے/چھاپے ماری سے پریشان و دکھی ہوکر بازار بند اور تحریک کرنے کو مجبور ہورہے ہیں جس کا تصفیہ ضروری ہے۔
انہوں نے کہا'غریبی بے روزگار و مہنگائی کے اس مشکل دور میں لوگوں کی قوت خریدکافی کم ہوگئی ہے۔ پھر بھی غریب و مزدور سماج یومیہ استعمال پر بھی جی ایس ٹی کی مہنگی شرح چکانے کو مجبور ہے لیکن حکومت بے فکر ہے کہ جی ایس ٹی کلکشن بڑھ رہا ہے ۔کیا ایسی سوچ مناسب و عوام کے مفاد میں ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ریاست کے کچھ کاروباریوں کے اداروں پر جی ایس ٹی کی چھاپے ماری کی کچھ کاروباری ادارے مخالفت کررہے ہیں۔ جس کی حمایت ایس پی و آر ایل ڈی پہلے ہی کرچکی ہیں۔