بی ایس پی کے ایم ایل اے مختار انصاری کی مشکلات میں مزید اضافہ جاری ہے، اب مایاوتی کی پارٹی بی ایس پی نے مختار انصاری کے بجائے مئو سیٹ سے بھیم راج بھر کو اسمبلی انتخابات میں میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بی ایس پی صدر مایاوتی نے کہا کہ "آئندہ یوپی اسمبلی کے عام انتخابات میں بی ایس پی کی کوشش ہوگی کہ پارٹی سے کوئی باہوبلی اور مافیا وغیرہ کو مقابلے میں نہ اتارا جائے۔ اس کے پیش نظر ہی اعظم گڑھ منڈل کی مئو سیٹ سے اب مختار انصاری کا نہیں بلکہ یو پی کے بی ایس پی ریاستی صدر بھیم راج بھر کے نام کو فائنل کیا گیا ہے۔''
انہوں نے مزید کہا کہ "عوام کے معیار اور ان کی توقعات پر پورا اترنے کی کوششوں کے نتیجے میں کیے گئے اس فیصلے کے تحت پارٹی انچارجوں سے اپیل ہے کہ وہ پارٹی امیدواروں کا انتخاب کرتے وقت خاص خیال رکھیں۔ تاکہ حکومت بننے پر ایسے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کرنے میں کوئی پریشانی نہ ہو۔''
اس کے ساتھ ہی انتخابات سے قبل مختار انصاری کو بی ایس پی سے باہر کا راستہ بھی دکھایا جا سکتا ہے۔ مایاوتی کی پارٹی نے مختار انصاری کو بی ایس پی سے نکالنے کی حکمت عملی اس لئے بنائی ہے تاکہ یوگی حکومت کے ذریعے ان دنوں کو نشانہ بناکر کئے جا رہے آپریشن کا نقصان بی ایس کو نہ اٹھانا پڑ جائے۔ ساتھ ہی انتخابات کے دوران بی جے پی مایاوتی کی پارٹی پر جرام پیشہ افراد کے تحفظ کا الزام بھی لگا سکتی ہے۔