اردو

urdu

By

Published : Apr 7, 2023, 9:03 AM IST

ETV Bharat / bharat

Sadhvi Prachi Controversial Statement آل انڈیا مسلم جماعت نے سادھوی پراچی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا

آل انڈیا مسلم جماعت کے قومی صدر مولانا شہاب الدین رضوی نے بریلی میں وشو ہندو پریشد کی رہنما سادھوی پراچی کے مسلم لڑکیوں کی ہندو لڑکوں سے شادی کے متنازع بیان پر کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ Maulana shahabuddin razvi demanded action on sadhvi prachi

آل انڈیا مسلم جماعت نے سادھوی پراچی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا
آل انڈیا مسلم جماعت نے سادھوی پراچی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا

بریلی: وشو ہندو پریشد کی رہنما سادھوی پراچی نے جمعرات کو ضلع کے سرکٹ ہاؤس میں مسلم لڑکیوں سے متعلق ایک متنازع بیان دیا۔ وہیں آل انڈیا مسلم جماعت کے قومی صدر مولانا شہاب الدین رضوی نے وشو ہندو پریشد رہنما کے اس بیان پر سختی ناراضگی کا اظہار کیا۔ سادھوی پراچی کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے مولانا نے کہا کہ وہ سماج میں نفرت پھیلا رہی ہیں۔ سادھوی پراچی کے بیان کو مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے انہوں نے قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا۔

دراصل وشو ہندو پریشد کی رہنما سادھوی پراچی نے بریلی کے سرکٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ سخت گرمی میں سیاہ لباس میں ملبوس مسلم لڑکیوں کو دیکھ کر انہیں تکلیف ہوتی ہے۔ اگر وہ ہندو لڑکوں سے شادی کریں گی تو انہیں بہت سی سہولیات ملیں گی۔ اس کی وجہ سے ان کو اپنے کزن سے شادی نہیں کرنی پڑے گی۔ ہندوؤں میں سات جنموں کا بندھن ہے۔ اس سے انہیں برقعہ اور حلالہ سے بھی نجات مل جائے گی۔ ان کی زندگی جنت بن جائے گی۔ بریلی کی آل انڈیا مسلم جماعت کے قومی صدر مولانا شہاب الدین رضوی نے کہا کہ سادھوی پراچی کا بیان انتہائی شرمناک ہے۔ اس نے اسلام کا مذاق اڑایا ہے۔ مسلمانوں کا مذاق اڑایا۔ دین اسلام میں پہنے جانے والے حجاب کا مذاق اڑاتے ہوئے اس نے مسلمان خواتین کا مذاق اڑایا۔ اسے اسلام کا مذاق اڑانے کا حق کس نے دیا؟

مزید پڑھیں:۔Sadhvi Prachi Controversial Statement سادھوی پراچی کا کانگریس اور راہل گاندھی پر متنازع بیان

مولانا شہاب الدین رضوی نے کہا کہ اتر پردیش میں مذہب کی تبدیلی کا قانون بنایا گیا ہے اور اس طرح کے بیانات دینا تبدیلی مذہب کے قانون کے خلاف ہے۔ اس کے تحت سادھوی پراچی کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ اتر پردیش حکومت کے اس قسم کے بیان پر توجہ دیں۔ ایسی اشتعال انگیز تقریر سے مسلم سماج میں کافی غصہ اور ناراضگی ہے۔ ایسے بیانات سے معاشرے میں نفرت پھیلتی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details