بریلی: وشو ہندو پریشد کی رہنما سادھوی پراچی نے جمعرات کو ضلع کے سرکٹ ہاؤس میں مسلم لڑکیوں سے متعلق ایک متنازع بیان دیا۔ وہیں آل انڈیا مسلم جماعت کے قومی صدر مولانا شہاب الدین رضوی نے وشو ہندو پریشد رہنما کے اس بیان پر سختی ناراضگی کا اظہار کیا۔ سادھوی پراچی کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے مولانا نے کہا کہ وہ سماج میں نفرت پھیلا رہی ہیں۔ سادھوی پراچی کے بیان کو مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے انہوں نے قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا۔
دراصل وشو ہندو پریشد کی رہنما سادھوی پراچی نے بریلی کے سرکٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ سخت گرمی میں سیاہ لباس میں ملبوس مسلم لڑکیوں کو دیکھ کر انہیں تکلیف ہوتی ہے۔ اگر وہ ہندو لڑکوں سے شادی کریں گی تو انہیں بہت سی سہولیات ملیں گی۔ اس کی وجہ سے ان کو اپنے کزن سے شادی نہیں کرنی پڑے گی۔ ہندوؤں میں سات جنموں کا بندھن ہے۔ اس سے انہیں برقعہ اور حلالہ سے بھی نجات مل جائے گی۔ ان کی زندگی جنت بن جائے گی۔ بریلی کی آل انڈیا مسلم جماعت کے قومی صدر مولانا شہاب الدین رضوی نے کہا کہ سادھوی پراچی کا بیان انتہائی شرمناک ہے۔ اس نے اسلام کا مذاق اڑایا ہے۔ مسلمانوں کا مذاق اڑایا۔ دین اسلام میں پہنے جانے والے حجاب کا مذاق اڑاتے ہوئے اس نے مسلمان خواتین کا مذاق اڑایا۔ اسے اسلام کا مذاق اڑانے کا حق کس نے دیا؟