حیدرآباد: ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں یونائیٹڈ مسلم فورم کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس کی صدارت خانقاہ حضرت شاہ خاموش نامپلی کے متولی مولانا سید شاہ علی اکبر نظام الدین حسینی صابری نے کی۔ اس اجلاس میں فورم کے سابق صدر مولانا محمد رحیم الدین انصاری، مولانا صفی احمد مدنی اور مولانا اکرم پاشاہ کے انتقال پر تعزیت پیش کی گئی اور ان کے لیے دعا مغفرت کی گئی۔ اس موقع پر صدر اجلاس نے فورم کے نئے صدر کے طور پر مولانا مفتی سید صادق محی الدین فہیم کے نام کی تجویز پیش کی، جس کی مولانا خالد سیف اللہ رحمانی، مولانا قبول پاشاہ شطاری، مولانا شاہ جمال الرحمٰن مفتاحی اور جناب ضیاء الدین نیر کے علاوہ اجلاس میں شریک تمام ارکان نے تائید کی اور متفقہ طور پر مولانا مفتی سید صادق محی الدین فہیم کو یونائیٹڈ مسلم فورم کا صدر منتخب کر لیا گیا۔
یونائیٹڈ مسلم فورم کے تمام اراکین نے اجلاس میں قومی اور ریاستی سطح کے ملی مسائل پر تفصیلی طور پر تبادلہ خیال کیا اور اس بات حیرت کا اظہار کیا کہ ریاست تلنگانہ میں مسلم مسائل کی یکسوئی کے لیے حکومت کی جانب سے لا پرواہی کی جارہی ہے۔ مسلمانوں کی فلاح و بہبود کے لیے قائم کردہ سرکاری ادارے عملی طور پر غیر ذمہ دارآنہ رویہ اختیار کر رہے ہیں۔ اقلیتوں کے مسائل اسی طرح نظر انداز ہوں گے تو اس ضمن میں موثر حکمت عملی تیار کی جائے گی۔ ریاستی وقف بورڈ کو مجہول بنا دیا گیا ہے۔ وقف کے ریکارڈ روم کو صرف ایک حکم پر مہر بند کر دیا گیا۔ اس ضمن میں کوئی سرکاری احکام جاری نہیں کیے گئے ہیں۔ برسوں سے اس کو مہر بند رکھا گیا ہے۔ اس کے نتیجہ میں ریکارڈ تلف ہورہا ہے۔ فوری طور پر ریکارڈ روم کی کشادگی عمل میں لائی جانی چاہیے۔ وقف بورڈ کو اوقافی جائیدادوں کے سلسلہ میں مختلف مقدمات میں جو نا کامی ہورہی ہے اس کی تحقیقات ہونی چاہیے، وقف بورڈ کے ساتھ اقلیتوں کے دیگر اداروں کو موثر اور کارآمد بنایا جانا چاہیے۔