اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

مولانا کلب جواد نے اپنا بیان واپس لیا

معروف شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نقوی نے احتجاجی طور پر مجلس نہیں پڑھنے والے بیان کو واپس لے لیا ہے۔مولانا کلب جواد کے ذریعہ حکومت سے محرم کے مدنظر گائیڈلائن جاری کرنے والے مطالبے کے بعد حکومت نے محرام کے حوالے سے گائیڈلائن جاری کردیا ہے، جس کے بعد مولانا نے اپنا یہ بیان واپس لے لیا ہے۔

مولانا کلب جواد کل سے احتجاجی طور پر مجلس نہیں پڑھیں گے
مولانا کلب جواد کل سے احتجاجی طور پر مجلس نہیں پڑھیں گے

By

Published : Aug 14, 2021, 6:22 PM IST

Updated : Aug 14, 2021, 7:53 PM IST

معروف شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نقوی نے محرم کے حوالے سے حکومت کی جانب سے کورونا گائیڈ لائن جاری نہ کیے جانے پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے مجلس نہیں پڑھنے کی بات کہی تھی لیکن اب حکومت کے ذریعہ گائیڈلائن جاری کرنے کے بعد انہوں نے اپنا یہ بیان واپس لے لیا ہے ۔ساتھ ہی مولانا نے حکومت و انتظامیہ کا شکریہ بھی ادا کیا ہے اور عوام سے اپیل کیا ہے کہ کووڈ احکامات کے تحت اپنے گھروں و امام بارگاہ میں تعزیہ و علم رکھیں اور بھیڑ سے پرہیز کریں۔

مولانا کلب جواد کل سے احتجاجی طور پر مجلس نہیں پڑھیں گے

واضح رہے کہ مجلس علمائے ہند کے جنرل سکریٹری مولانا کلب جواد نقوی نے محرم کے دوران متعدد مقامات پر پولیس انتظامیہ کی جانب سے کی جانے والی ظلم و زیادتی و بدسلوکی اور تعزیہ کی توہین والے معاملے کی سخت مذمت کی تھی اور کہا تھا کہ ایسا اس لئے ہو رہا ہے کیونکہ ابھی تک پولیس کے پاس محرم کے حوالے سے کوئی بھی گائیڈ لائن موجود نہیں ہے۔ اگر پولیس کی ان زیادتیوں اور ظلم کو نہیں روکا گیا اور گائیڈ لائن جاری نہیں کی گئیں تو ہم کل سے احتجاجی طور پر امام باڑا میں مجلس نہیں پڑھیں گے۔

مولانا نے یہ بھی کہا تھا کہ پولیس متعدد علاقوں میں شیعہ مکتب فکر کے لوگوں کو پریشان کر رہی ہے۔ تعزیہ رکھنے اور کالے پرچم لگانے پر پابندی عائد کر رہی ہے کیونکہ پولیس انتظامیہ کے پاس محرم کے حوالے سے کوئی بھی واضح احکامات موجود نہیں ہیں۔ پولیس نے جونپور کے شاہ گنج علاقے کے گھروں میں گھس کر تعزیہ کو توڑا، جو قابل مذمت ہے اور اس پر سخت کاروائی کی جانی چاہیے۔

مزید پڑھیں:جونپور: داروغہ پر گھر میں گھس کر تعزیہ توڑنے کا الزام، لوگوں کا شدید احتجاج


مولانا نے پولیس اور سرکار کے رویہ کو ظالمانہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ جب تک انتظامیہ تعزیہ کے ساتھ کی گئی توہین کے خلاف سخت کاروائی نہیں کرتی اور واضح اعلان جاری نہیں کرتی ہے تو وہ تب تک امام باڑے میں مجلس نہیں پڑھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں نے شیعہ مکتب فکر کی آواز کو دبایا ہے اور موجودہ حکومت مزید ان کے اوپر ظلم و زیادتی کر رہی ہے جو قابل مذمت ہے اور جس سے شیعہ مکتب فکر کے لوگوں میں غم و غصہ ہے۔

Last Updated : Aug 14, 2021, 7:53 PM IST

For All Latest Updates

ABOUT THE AUTHOR

...view details