لکھنؤ: شیعہ عالم مولانا کلب جواد کی تنظیم مجلس علمائے ہند نے اترپردیش حکومت کے غیر تسلیم شدہ مدارس کا سرکاری سروے کرانے کے فیصلے پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ تنظیم کی طرف سے منگل کو جاری کردہ ایک بیان میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس فیصلے پر نظر ثانی کرے۔ مجلس علمائے ہند نے کہا کہ آرٹیکل 30(1) کے مطابق بھارت میں اقلیتوں کو اپنے تعلیمی اداروں کو چلانے کی مکمل آزادی ہے۔ Maulana kalbe jawad opposed over government survey of unrecognized madrasa
تنظیم کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نے منگل کو اپنے تحریری بیان میں کہا کہ بھارت ایک جمہوری ملک ہے، جہاں مختلف مذاہب اور فرقوں کے لوگ رہتے ہیں۔ ہر مذہب اور مسلک کے لوگوں کو اپنی مذہبی تعلیم حاصل کرنے کی آزادی ہے۔ آزاد بھارت میں اقلیتی تعلیمی اداروں کے سروے کا مطالبہ کبھی نہیں کیا گیا۔ اس لیے ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ غیر تسلیم شدہ مدارس کا سرکاری سروے کرانے کے اپنے حکم پر نظر ثانی کرے۔ انہوں نے کہا ہے کہ مدارس کا ایک مخصوص نظام ہے جس پر شک کرنا اقلیتی گروہوں کو شک کی نگاہ سے دیکھنے کے مترادف ہے۔ حکومت تسلیم شدہ مدارس کے حوالے سے حکم نامے جاری کرنے کا حق محفوظ رکھتی ہے لیکن غیر تسلیم شدہ مدارس کا سروے کرانے کا حکم اقلیتوں کے حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے جس کا جائزہ لیا جانا چاہیے۔