اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Madrasa survey in UP مولانا کلب جواد نے اترپردیش میں مدارس سروے کرانے کے فیصلے پر نظرثانی کا مطالبہ کیا

مولانا سید کلب جواد نقوی نے اپنے تحریری بیان میں کہا کہ بھارت ایک جمہوری ملک ہے، جہاں مختلف مذاہب اور فرقوں کے لوگ رہتے ہیں۔ ہر مذہب اور مسلک کے لوگوں کو اپنی مذہبی تعلیم حاصل کرنے کی آزادی ہے۔ آزاد بھارت میں اقلیتی تعلیمی اداروں کے سروے کا مطالبہ کبھی نہیں کیا گیا۔ اس لیے ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ غیرتسلیم شدہ مدارس کا سرکاری سروے کرانے کے اپنے حکم پر نظر ثانی کرے۔Survey Of Unrecognized Madrasa

مولانا کلب جواد نے یوپی حکومت کے غیر تسلیم شدہ مدارس کا سروے کرانے کے فیصلے پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا
مولانا کلب جواد نے یوپی حکومت کے غیر تسلیم شدہ مدارس کا سروے کرانے کے فیصلے پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا

By

Published : Sep 7, 2022, 10:16 AM IST

لکھنؤ: شیعہ عالم مولانا کلب جواد کی تنظیم مجلس علمائے ہند نے اترپردیش حکومت کے غیر تسلیم شدہ مدارس کا سرکاری سروے کرانے کے فیصلے پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ تنظیم کی طرف سے منگل کو جاری کردہ ایک بیان میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس فیصلے پر نظر ثانی کرے۔ مجلس علمائے ہند نے کہا کہ آرٹیکل 30(1) کے مطابق بھارت میں اقلیتوں کو اپنے تعلیمی اداروں کو چلانے کی مکمل آزادی ہے۔ Maulana kalbe jawad opposed over government survey of unrecognized madrasa

تنظیم کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نے منگل کو اپنے تحریری بیان میں کہا کہ بھارت ایک جمہوری ملک ہے، جہاں مختلف مذاہب اور فرقوں کے لوگ رہتے ہیں۔ ہر مذہب اور مسلک کے لوگوں کو اپنی مذہبی تعلیم حاصل کرنے کی آزادی ہے۔ آزاد بھارت میں اقلیتی تعلیمی اداروں کے سروے کا مطالبہ کبھی نہیں کیا گیا۔ اس لیے ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ غیر تسلیم شدہ مدارس کا سرکاری سروے کرانے کے اپنے حکم پر نظر ثانی کرے۔ انہوں نے کہا ہے کہ مدارس کا ایک مخصوص نظام ہے جس پر شک کرنا اقلیتی گروہوں کو شک کی نگاہ سے دیکھنے کے مترادف ہے۔ حکومت تسلیم شدہ مدارس کے حوالے سے حکم نامے جاری کرنے کا حق محفوظ رکھتی ہے لیکن غیر تسلیم شدہ مدارس کا سروے کرانے کا حکم اقلیتوں کے حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے جس کا جائزہ لیا جانا چاہیے۔

مزید پڑھیں:۔Survey of Madrasas اترپردیش میں مدارس سروے کے خلاف جمعیت علماء کا دہلی میں اہم اجلاس

مجلس علمائے ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نے اپنے بیان میں کہا کہ حکومت کے اس فیصلے سے اقلیتوں میں حکومت کے خلاف عدم اطمینان پیدا ہوگا۔ اگر غیر تسلیم شدہ مدارس کا سروے کرانا ہے تو صرف اقلیتی مدارس کے سروے کی بات نہ کی جائے۔ بھارت میں موجود تمام مذاہب اور برادریوں کے تعلیمی اداروں کا سروے کرایا جانا چاہئے، تاکہ عدم مساوات کا مسئلہ ہی پیدا نہ ہو۔ اس سے اقلیتوں کے تعلیمی اداروں کی موجودہ حالت کا بھی پتہ چلے گا اور یہ بھی واضح ہو جائے گا کہ مسلمانوں کے مدارس دیگر طبقات کے تعلیمی اداروں کے مقابلے میں کتنے پسماندہ ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details