ممبئی: ممبئی آئی آئی ٹی میں درشن سولنکی خودکشی معاملے میں آج ممبئی کے آزاد میدان میں مسلم تنظیم مولانا آزاد وچار منچ کے کارکنان نے احتجاج کرتے ہوئے حکومت سے یہ مطالبہ کیا ہے کہ اس معاملے کی جانچ کے لیے ایس آئی ٹی کی تشکیل کی جائے تاکہ درشن سولنکی کے اہل خانہ کو انصاف ملے اور اس کے پیچھے جو لوگ ہیں وہ بے نقاب ہوں کیونکہ ملک کے الگ الگ خطوں کے تعلیمی اداروں میں دلتوں اور مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
سابق رکن پارلیمنٹ حسین دلوائی نے کہا کہ ملک میں دلت اور خاص طور پر مسلمانوں کے ساتھ جو بھی ہو رہا ہے اس سے واضح ہوتا ہے کہ حکومت موجودہ وقت میں مسلمانوں کی حفاظت کرنے میں ناکام ثابت ہو رہی ہے دلوائی نے کہا یہ کوئی پہلا معاملہ نہیں ہے جب سولنکی نے خود کشی کے لیے یہ قدم اٹھایا، اس سے پہلے بھی ملک کے الگ الگ حصوں میں اس طرح کی وارداتیں ہو چکی ہیں اور اب تو یہ وارداتیں عام ہوچکی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حال ہی میں ممبئی اور نوی ممبئی میں مسلمانوں کے خلاف جو ریلیاں نکالی گئی ہیں حکومت اور پولیس اس سے غافل ہے۔ اگر حکومت اور پولیس اس سے غافل نہیں ہے تو آپ نے ان لوگوں کے خلاف کیا کارروائی کی، حکومت اور پولیس دونوں جواب دے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی مسلمان کے ذریعے اس طرح کی ریلی نکالی جاتی تو کیا حکومت اور پولیس کا یہی رویہ ہوتا۔ اب تک نہ جانے کتنے مسلمانوں کو سلاخوں کے پیچھے پہنچا دیے جاتے لیکن ریلی نکالنے والے ہندوؤں کا تعلق ایک مخصوص تنظیم سے ہے۔ اس لیے اب تک ان کے خلاف کسی بھی طرح کی کوئی کاروائی نہیں کی گئی۔