طویل عرصے کے بعد مئو کے رکن اسمبلی مختار انصاری کو ایم پی-ایم ایل اے کورٹ سے ضمانت مل گئی۔ منگل کو ایڈیشنل سیشن جج آئی رام سدھ سنگھ کی عدالت نے مختار انصاری کی درخواست ضمانت پر سماعت کرتے ہوئے انہیں ایک لاکھ روپے کے ذاتی مچلکے پر ضمانت دی۔ Mukhtar Ansari Granted Bail by MP-MLA Court
ایڈووکیٹ لیاقت علی نے بتایا کہ ہائی کورٹ کی ہدایت پر دفعہ 436-A کے تحت غازی پور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کی اے ڈی جے فرسٹ کورٹ میں درخواست دی گئی۔ جیل میں قید رکن اسمبلی نے عدالت کو ایک درخواست لکھی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ گینگسٹر ایکٹ میں زیادہ سے زیادہ 10 سال کی سزا ہو سکتی ہے، جبکہ مختار انصاری 25 اکتوبر 2005 سے جیل میں ہیں اور جیل میں رہتے ہوئے 12 سال اور 8 ماہ مکمل کر چکے ہیں۔
وکیل نے کہا کہ اس درخواست کی بنیاد پر عدالت نے گینگسٹر کیس میں مختار انصاری کی ضمانت منظور کی ہے۔ مختار انصاری اس معاملے میں ہائی کورٹ بھی گئے تھے۔ مختار انصاری کے خلاف اتر پردیش میں 52 مقدمات درج ہیں۔ ان میں سے 15 مقدمات زیر سماعت ہیں۔
مختار انصاری کے کیس کی سماعت کے دوران ان کے قریبی لوگ بھی موجود تھے۔ مختار انصاری نے ہائی کورٹ میں ضمانت کی درخواست دائر کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ وہ گینگسٹر ایکٹ کے تحت 27 مئی 2009 سے عدالتی حراست میں ہے اور اس وقت باندہ ڈسٹرکٹ جیل میں قید ہے۔ اس پر ہائی کورٹ نے 11 جنوری کو حکم دیا تھا کہ اگر ملزم دو ہفتوں کے اندر ٹرائل کورٹ میں یہ حکم نامہ پیش کرتا ہے تو متعلقہ عدالت سے حکم نامہ پاس کیا جائے۔ اس پر مختار کے وکیل نے 20 جنوری کو درخواست دائر کی تھی۔
اس پر سماعت کے لیے 28 جنوری کی تاریخ مقرر کی گئی تھی، لیکن کورونا کی وجہ سے اس تاریخ پر پریذائیڈنگ افسر کا روسٹر منعقد نہیں کیا گیا۔ اگلی تاریخ یکم فروری مقرر کی گئی۔ منگل کو اے ڈی جے آئی رام سدھ سنگھ کی عدالت نے سماعت کرتے ہوئے انہیں ایک لاکھ روپے کے ذاتی مچلکے پر ضمانت دی۔ مختار انصاری کو ضمانت ملنے کی اطلاع کے بعد حامیوں میں جوش و خروش دیکھنے میں آیا۔