یہاں راشٹروادی کانگریس پارٹی کے قومی ترجمان واقلیتی امور کے وزیر نواب ملک نے ایک پریس کانفرنس میں یہ انکشاف کیا کہ 'موہت کمبھوج کے سالے کے ذریعے جال بچھاکر آرین خان کو پھنسایا گیا اس کے بعد 25کروڑ روپے مانگا گیا۔ یہ سودا 18کروڑ روپے میں ہوا، جس میں سے 50 لاکھ روپے وصول بھی کرلیا گیا۔ لیکن ایک سیلفی کی وجہ سے یہ کھیل بگڑ گیا۔ اس اغواء کا ماسٹر مائنڈ موہت کمبوج ہے، کمبوج اور سمیر وانکھیڈے کے درمیان اچھے تعلقات ہیں'۔
اپنی رہائش گاہ پر منعقدہ پریس کانفرنس میں نواب ملک نے کہا کہ موہت کمبوج اور سمیر وانکھیڈے کے درمیان ہونے والی میٹنگ کی ویڈیو ہم سامنے لانے والے تھے، لیکن ان کی قسمت اچھی تھی کہ سی سی ٹی وی بند ہونے کی وجہ سے فوٹیج نہیں مل سکا۔
نواب ملک نے کہا کہ 'اکتوبر میں ہم نے کچھ معلومات دی تھیں۔ 2 اکتوبر کو کارڈلیا کروز ڈرگز پارٹی پر چھاپہ مار کر آرین خان سمیت 8 لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بارے میں ہم نے بتایا تھا کہ یہ پورا معاملہ فرضی ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'اس وقت نہ صرف مجھ پر تنقید کیا گیا بلکہ یہ بھی کہا گیا کہ چونکہ نواب ملک کے داماد کو گرفتار کیا گیا تھا اس لئے وہ یہ باتیں کہہ رہے ہیں۔ کروزچھاپہ ماری کے دوران گرفتار کئے گئے 3 لوگوں کو بعد میں چھوڑ دیا گیا تھا اور انہیں 3 لوگوں میں بڑا کھیل ہوا تھا'۔
نواب ملک نے کہا کہ 'سمیر داؤد وانکھیڈے کا واحد کام امیر لوگوں کو ڈرانا اور ان سے پیسے وصولنا ہے۔ اس معاملے میں یہ بھی کہا جارہا ہے کہ پربھاکر سائل پر میرے کہنے پر الزامات عائد کئے ہیں۔ لیکن میرے اس اعلان کے بعد کہ 'ہوٹل دی للت میں چھپے ہیں کئی راز' پگارے نے مجھ سے ملاقات کی اور کئی باتوں کا انکشاف کیا۔
انہوں نے بتایا کہ سمیروانکھیڈے اپنی پرائیویٹ آرمی کے ذریعے کس طرح ہوٹل للت میں پیسوں کا لین دین کرتے تھے۔ ان کا ایک ہی کاروبار ہے اور وہ ہے کہ کس طرح پیسے وصولے جائیں اور ڈرگس مافیا کو کس طرح تحفظ دیا جائے۔
اس تعلق سے کل پرائیویٹ آرمی کی پریس کانفرنس ہوئی جس میں کہا گیا کہ نواب ملک منصوبہ بندی کے ساتھ یہ پورا معاملہ اٹھارہے ہیں۔ اس پورے معاملے میں سنیل پاٹل نامی ایک شخص وانکھیڈے کی پرائیویٹ آرمی کا ایک حصہ ہے۔نواب ملک نے کہاکہ سمیروانکھیڈے نے اس شہر کو ’پاتال لوک‘ بنادیا ہے۔