پولیس کے مطابق ضلع گیا میں جن کے گھروں میں شادی ہے انہیں اپنے مقامی تھانہ سے منظوری لینا لازمی ہے. یوں کہیں کہ پولیس کو بھی شادی کا کارڈ دینا ہوگا، بغیر پولیس کو مدعو کیے شادی کی کوئی رسمیں ادا نہیں ہو گی. جس دن شادی ہوگی اس دن پولیس بھی تقریب میں موجود ہوگی، پولیس کی موجودگی میں ہی شادی کی رسمیں ادا کی جائیں گی. دراصل کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے یہ فیصلہ پولیس نے لیا ہے.
حالانکہ بہار میں شادی کی تقریب پر چھوٹ ہے تاہم بندشیں ضرور لگائی گئی ہیں، خاص طور پر شادی میں شامل ہونے والوں کی تعداد پر نظر رکھی جائے گی۔ کیونکہ شادی میں شامل ہونے کے لیے زیادہ سے زیادہ پچاس افراد کی شرکت کو ہی منظوری دی گئی ہے. پچاس سے اکاون ہونے پر پولیس کی کاروائی کا سامنا کرنا ہوگا جو کہ گھر والوں کو مہنگا پڑسکتا ہے. جن گھروں میں شادی کی تقریب ہے انہیں 3 دن قبل تھانہ کو اطلاع کے ساتھ کاغذات اور شادی کی تفصیلات جس میں کتنے افراد شامل ہونگے، کتنے بجے تک شادی کی رسمیں ہوں گی، کس مقام پر اور رسموں کی تفصیل وغیرہ شامل ہیں اس کی اطلاع پولیس کو دینی ہوگی۔
پولیس کے مطابق اگر ایسا نہیں کیا گیا تو قانونی کارروائی بھی ہوگی. اطلاع کے مطابق پولیس شادی گھر میں موجود ہوگی اور ساری چیزیں اس کی نگرانی میں ہوگی گویا کہ شادی میں سیفٹی اور اثر ورسوخ تو ہوگا ہی ساتھ ہی دی گئی تفصیلات اور گائڈ لائنز کے مخالف کام ہوئے تو گھر والوں کو سزا کا مستحق قرار دیا جائے گا۔
- مہمانوں کی تعداد پر ہوگی نظر
شادی کی تقریب میں شرکت کرنے والے مہمانوں کی گنتی کے لیے پولیس کی نگرانی رہے گی. تھانہ حدود میں گشت اور نظم و نسق اور حفاظتی بندوبست کے ساتھ ساتھ اب شادی تقریب میں شامل ہوکر کورونا کے اصول و ضوابط پر عمل درآمد بھی پولیس کرائے گی. دیکھا جائے تو اب شادی کی تقریب پر پولیس کا سخت پہرہ ہوگا. ضلع گیا کی پولیس کے مطابق جمعہ کے دن تک 31 تھانے میں شادی کی تقریب کے لئے 1187 درخواست موصول ہوئی ہیں جن پر عملدرآمد ہونا ایک بڑا چیلنج ہے۔
- شادی سے تین دن قبل تھانہ سے لینی ہوگی منظوری