انویسٹمنٹ کے نام پر دھوکہ دہی جیسی وارداتوں کے لئے متاثرین اگر پولیس تھانے کا رخ کرتے ہیں تو وہاں بھی جانچ کے نام پر وقت خراب ہوتا ہے۔ ایسا ہی ایک معاملہ ممبئی کے مسلم اکثریتی علاقے ڈونگری میں پیش آیا۔
ڈونگری پولیس تھانے میں کی گئی شکایت میں اس بات کا ذکر کیا گیا ہے کہ ممبئی سے متصل ممبرا علاقے کے رہنے والے محسن خان نے ڈونگری علاقے کے رہنے والے زبیر کے ذریعہ الہام نام کی نیز خاتون کو 25 لاکھ روپے ایک کاروبار کے سلسلے میں دیے۔ انویسٹمنٹ کی یہ رقم کچھ دنوں میں دوگنی کرنے کا ان سے وعدہ کیا گیا۔ اسکے بدلے میں الہام نے اُنہیں 25 لاکھ کا چیک جاری کیا کہ اگر اُنہیں فائدہ نہیں ملا تو چیک کے ذریعہ اپنی رقم بینک سے حاصل کر سکتے ہیں۔ لیکن حیرانی اس بات کی جب مقررہ وقت پر محسن انویسٹ کی گئی رقم بذریعہ چیک حاصل کرنے بینک گئے تو اُن کے پیروں تلے زمین کھسک گئی کیونکہ چیک باؤنس ہو چکا تھا۔ محسن نے اس کی شکایت مقامی پولیس تھانے ڈونگری سے کی۔
تفتیش کے دوران پتا چلا کہ اسی طرز پر دھوکہ دہی کی شکار متاثرہ خاتون سنگیتا بھی ہیں۔ سنگیتا ممبئی سے متصل تھانے ضلع میں رہتی ہیں۔ سنگیتا ایک بیوٹی پارلر چلاتی ہیں۔ سنگیتا کو بھی اسی طرح سے منافع کا جھانسہ دینے والی اسکیم کے بارے میں پتہ چلا۔ اُنہوں نے بھی اس اسکیم کا فائدہ اٹھانے کے لیے زبیر کے ذریعہ الہام کو خطیر رقم دی۔ سنگیتا جب دی گئی میعاد ختم ہونے پر بینک پہونچی، تو انکے ساتھ بھی وہی ہوا جو محسن کے ساتھ ہوا۔ سنگیتا کہتی ہیں کہ جب اُنہوں نے الہام سے اپنے انویسٹ کیے گئے پیسوں کا مطالبہ کیا تو اُسنے اُن کے خلاف ممبئی کے جے جے مارگ پولیس تھانے میں مار پیٹ کا معاملہ درج کرا دیا۔