اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Special Package For Haryana منوہر لال کھٹر نے ہریانہ کے لیے خصوصی پیکیج کا مطالبہ کیا

ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے ریاستوں کو 50 سال کے سود سے پاک قرض کی شکل میں 2022-23 میں بھی کیپٹل انویسٹمنٹ اسکیم کے لیے خصوصی امداد جاری رکھنے کے لیے مرکزی حکومت، وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کا شکریہ ادا کیا۔Special Package For Haryana

منوہر لال کھٹر نے مرکزی بجٹ میں ہریانہ کے لیے خصوصی پیکیج کا مطالبہ کیا
منوہر لال کھٹر نے مرکزی بجٹ میں ہریانہ کے لیے خصوصی پیکیج کا مطالبہ کیا

By

Published : Nov 25, 2022, 9:34 PM IST

چنڈی گڑھ: ریاست ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن سے دہلی کے خطہ (این سی آر) کو ذہن میں رکھتے ہوئے مرکزی بجٹ میں ریاست کو خصوصی اقتصادی پیکیج دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے آج دہلی میں نرملا سیتا رمن سے ملاقات میں کہا کہ ہریانہ کے 14 اضلاع ہیں جو این سی آر خطہ میں شامل ہیں۔ ان علاقوں میں انفراسٹرکچر کی تعمیر اور دیکھ بھال کے لیے کافی مقدار میں وسائل درکار ہوتے ہیں، اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے ریاست کو خصوصی اقتصادی پیکج دیا جانا چاہیے۔Manohar Lal Khattar demanded a special package for Haryana in the Union Budget

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہریانہ کا 25327 مربع کلومیٹر رقبہ اور 164.3 لاکھ آبادی این سی آر کے تحت آتی ہے۔ این سی آر میں ہریانہ حکومت کے ایم پی ایکسپریس وے، ریل آربیٹل پروجیکٹ، پنچگرام وژن کے طور پرکے ایم پی کوریڈور کے ساتھ 2.5 لاکھ ہیکٹر کے پانچ شہروں کی ترقی، نارنول میں انٹیگریٹڈ ملٹی ماڈل لاجسٹکس ہب، گنور میں بین الاقوامی ہارٹیکلچر مارکیٹ اور دیگر میگا پروجیکٹس پر خرچ کر رہی ہے۔ ان پروجیکٹوں کے نفاذ کے لیے ہریانہ حکومت کی طرف سے مرکزی حکومت سے خصوصی پیکیج کا مطالبہ بالکل جائز ہے۔ انہوں نے ریاستوں کو 50 سال کے سود سے پاک قرض کی شکل میں 2022-23 میں بھی کیپٹل انویسٹمنٹ اسکیم کے لیے خصوصی امداد جاری رکھنے کے لیے مرکزی حکومت، وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کا شکریہ ادا کیا۔

مزید پڑھیں:۔ہریانہ میں آکسیجن کی کوئی کمی نہیں: کھٹر

انہوں نے کہا کہ ریاست ہریانہ کو ہریانہ آربیٹل ریل کوریڈور پروجیکٹ کے نفاذ کے لیے 2022-23 میں اس اسکیم کے تحت 874 کروڑ روپے ملے ہیں۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے اس اسکیم کو مستقبل میں بھی جاری رکھنے کی درخواست کی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست نے صحت کے بنیادی ڈھانچے اور طبی تعلیم کی ترقی میں کافی پیش رفت کی ہے۔ ہر ضلع میں یا تو میڈیکل کالج کھل گئے ہیں یا پھر کھولے جانے کا عمل شروع ہو گیا ہے۔ 2025 تک ہریانہ میں میڈیکل کالجوں میں انڈرگریجویٹ سیٹوں کی تعداد 2015 میں 700 سے بڑھ کر 3035 ہو جائے گی۔ میڈیکل کالجوں کی تعمیر اورآپریشن میں کثیر سرمائے کی ضرورت ہوتی ہے، جس میں ایسے ہر پروجیکٹ پر 700 کروڑ روپے سے زیادہ کی پونچی سرمایہ کاری شامل ہے۔ انہوں نے میڈیکل کالجزکھولنے کے لیے مرکزی حکومت سے خصوصی مالی امداد فراہم کرنے کی درخواست کی۔ (یو این آئی)

ABOUT THE AUTHOR

...view details