نئی دہلی: سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے ایک انگریزی روزنامے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ جب دو یا دو سے زیادہ ممالک کے درمیان کشیدگی ہوتی ہے تو اکثر دوسرے ممالک پر ایک ملک کا انتخاب کرنے کا دباؤ ہوتا ہے۔ یہ صورت حال بہت مشکل ہے لیکن مودی نے اس پیچیدہ صورتحال میں اپنے ملک کو زیادہ اہمیت دینے کا انتخاب کرتے ہوئے اپنی خودمختاری کی حفاظت کی ہے اور یہ ان کے لیے بطور وزیر اعظم صحیح کردار تھا۔
انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں بھارت نے امن کی اپیل کرکے اور اپنے خود مختار اور اقتصادی مفادات کو اولیت دے کر صحیح کام کیا ہے۔ روس یوکرین تنازعہ اور چین اور مغربی ممالک کے درمیان کشیدگی کی وجہ سے عالمی نظام میں کافی تبدیلی آئی ہے اور اس ماحول میں بھارت نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ مشکل ماحول کے درمیان قومی مفاد میں مودی کے کیے گئے اقدامات کی وجہ سے عالمی سطح پر بھارت کی ساکھ مضبوط ہوئی ہے۔ روس یوکرین جنگ کے تناظر میں نئے عالمی نظام کو چلانے میں بھارت کا کردار اہم ہے اور بھارت نے اس تنازعہ کے درمیان اپنے مفادات کو اہمیت دیتے ہوئے امن کی اپیل کرکے صحیح کام کیا ہے۔
سابق وزیراعظم نے مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ابھی نئی قسم کی تجارتی پابندیوں کی بات ہو رہی ہے۔ اس سے موجودہ نظام میں تبدیلی آئے گی اور دنیا کی سپلائی چین میں بھارت کے لیے نئی راہیں کھل سکتی ہیں۔ ان تمام حالات کے دور میں بھارت کا معاشی مفاد اسی میں ہے کہ وہ کسی کے جھگڑوں میں نہ الجھے اور دوسرے ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات کا توازن برقرار رکھتے ہوئے آگے بڑھے۔