امپھال: اپوزیشن اتحاد انڈیا کے 21 ارکان پارلیمنٹ پر مشتمل وفد نے منی پور میں ریلیف کیمپوں کا دورہ کیا اور متاثرین کی روداد سنی۔ 'انڈیا' کی ایک ٹیم نے ان خواتین کے اہل خانہ سے بھی ملاقات کی جنہیں ہجوم نے چار مئی کو برہنہ کر کے سڑکوں اور گلیوں میں پریڈ کرائی تھی۔ ایک متاثرہ لڑکی کی ماں نے وفد سے بات کرتے ہوئے مجرموں کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا۔ لڑکی کی ماں نے اپنے بیٹے اور شوہر کی لاش دیکھنے کی خواہش ظاہر کی جنہیں اسی دن قتل کر دیا گیا تھا۔ جب اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد 'انڈیا' کے اراکین پارلیمنٹ نے متاثرہ خاندان سے ملاقات کی، اس دوران متاثرہ کی ماں نے نیوز ایجنسی پی ٹی آئی سے بات کرتے ہوئے مجرموں کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا۔ متاثرہ کی ماں نے کہا کہ "مجھے مرکزی حکومت پر بھروسہ ہے، لیکن ریاستی حکومت پر نہیں ہے۔"
انہوں نے یہ بھی کہا کہ 'میں یہ بتانا چاہتی ہوں کہ ہم قبائلی ہیں، اقلیت ہیں، ہم میئتی قبائلیوں کے ساتھ مزید نہیں رہ سکتے۔ دوسری بات یہ ہے کہ اگر ممکن ہو تو میں کم از کم اپنے بیٹے اور شوہر کی لاشیں دیکھنا چاہتی ہوں۔ چار مئی کو منی پور میں ایک 21 سالہ لڑکی سمیت دو خواتین کو برہنہ کر کے سڑکوں پر گھمایا گیا، اسی دن اس لڑکی کے بھائی اور باپ کو ایک ہجوم نے ہلاک کر دیا تھا۔ اپوزیشن جماعتوں کے 21 ارکان پارلیمنٹ کا ایک وفد ریاست کے دو روزہ دورے پر ہے اور تشدد سے متاثرہ لوگوں سے ملاقات کر رہا ہے۔
اپوزیشن اتحاد 'انڈیا' کی ایک ٹیم نے چوراچند پور کا دورہ کیا۔ اپوزیشن کے وفد نے ہفتہ کو منی پور کے فسادات زدہ قصبہ چوراچند پور کا دورہ کیا اور کوکی رہنماؤں اور سول سوسائٹی کے اراکین کے علاوہ ریلیف کیمپوں میں مقیم نسلی تشدد کے متاثرین سے ملاقات کی۔ کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے ایک ریلیف کیمپ کا دورہ کرنے کے بعد نامہ نگاروں سے کہا کہ "وہ سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کی جانچ (جرائم کی) کی بات کر رہے ہیں۔ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا وہ (مرکزی حکومت) ابھی تک سو رہی تھی؟