اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

ممتا نے دورے کو بتایا کامیاب، کہا دہلی واپس آؤں گی

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اپنے دہلی دورے کے دوران این سی پی سربراہ شرد پوار سے فون پر بات کی۔ اس کے علاوہ ممتا نے کہا کہ 'وہ دو ماہ کے اندر دوبارہ دہلی آئیں گی۔'

ممتا نے دورے کو بتایا کامیاب، کہا دہلی واپس آؤں گی
ممتا نے دورے کو بتایا کامیاب، کہا دہلی واپس آؤں گی

By

Published : Jul 31, 2021, 7:23 AM IST

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی دہلی کے چار روزہ دورے کے بعد جمعہ کے روز مغربی بنگال روانہ ہو گئیں۔ حالانکہ وہ این سی پی کے سربراہ شرد پوار سے نہیں مل سکیں لیکن انہوں نے شرد پوار سے فون پر بات کی۔

بتایا جاتا ہے کہ شرد پوار کے ممبئی کے دورے کی وجہ سے ممتا بنرجی سے دہلی میں ملاقات نہیں ہو سکی لیکن ممتا نے کہا کہ 'وہ دو ماہ کے اندر دوبارہ دہلی آئیں گی۔' ممتا بنرجی پارلیمنٹ کے سینٹرل ہال میں اپوزیشن پارٹی کے رہنماؤں کے ساتھ میٹنگ کرنا چاہتی تھیں لیکن کووڈ پروٹوکول کی وجہ سے اس کی اجازت نہیں دی گئی۔

دوسری جانب ممتا نے اپنے دورے کو کامیاب قرار دیا اور کہا کہ 'ہم سب کو مل کر ملک کی ترقی کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے۔' تمام اپوزیشن جماعتوں کو متحد کرنے کی ضرورت پر ایک بار پھر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'آج ایندھن کی مہنگائی، ایل پی جی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور کسانوں کے مسئلے کو نمایاں طور پر اٹھانے کی ضرورت ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'وہ کسانوں کی تحریک کی حمایت کرتی ہیں۔ کسان رہنماؤں کے کولکتہ آنے پر ان سے ملاقات ہوئی تھی۔ دہلی میں کسان رہنماؤں سے ملنے کے لیے کوئی طے شدہ پروگرام نہیں تھا لیکن اگر کسان رہنما ان سے ملنا چاہتے ہیں تو وہ ضرور ان سے ملیں گی۔'

یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن لیڈر کا فیصلہ مستقبل کرے گا: ممتا بنرجی

ممتا بنرجی نے ''جمہوریت بچاؤ ملک بچاؤ'' کا نعرہ دیا اور کہا کہ اگر جمہوریت خطرے میں ہے، تو ملک بھی خطرے میں ہیں۔' انہوں نے اس دوران مزید کہا کہ 'ان کا یہ دورہ سیاسی ہونے کے ساتھ ساتھ بنگال کی ترقی کے لیے بھی تھا۔'

وزیر اعظم سے اپنی ملاقات میں انہوں نے کہا کہ 'حکومت کو دیکھنا چاہیے کہ ملک کو کورونا کی تیسری لہر سے کیسے بچایا جائے۔ دوسری بات ویکسینیشن کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔'

ممتا بنرجی نے ایک بار پھر دہرایا کہ 'مرکزی حکومت نے ڈیزل، پٹرول اور رسوئی گیس کی قیمتوں میں اضافہ کرکے عوام سے 3.7 لاکھ کروڑ روپے وصول کیے ہیں جس کا انہیں حساب دینا چاہیے۔'

ABOUT THE AUTHOR

...view details