اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

بی جے پی کے خلاف اپوزیشن کی کمانڈر بن کر ابھرنے والی رہنما - ممتا بنرجی ایک مضبوط سپاہی

مغربی بنگال اسمبلی انتخابات میں ٹی ایم سی کی شاندار کارکردگی کے بعد ممتا بنرجی کی شبیہ ایک سپاہی اور کمانڈر کے طور پر سامنے آئی ہے جس نے وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کی سربراہی میں بی جے پی کی انتخابی جنگی مشین کو بھی شکست دے دی۔

ممتا بنرجی بی جے پی کے خلاف اپوزیشن کی کمانڈر بن کر ابھری
ممتا بنرجی بی جے پی کے خلاف اپوزیشن کی کمانڈر بن کر ابھری

By

Published : May 3, 2021, 10:46 AM IST

Updated : May 3, 2021, 11:23 AM IST

ایسے حالات میں جب کہ ویسٹ بنگال میں انتخابی نتائج آچکے ہیں اور ترنمول کانگریس نے فتح کا پرچم لہرادیا ہے۔ ممتا بینرجی نے بی جے پی کو چاروں خانے چِت کردیا ہے۔ جہاں ایک جانب اس نے 200 سے زیادہ سیٹوں کے ساتھ ریاست کو فتح کرلیا ہے وہیں وہ 2024 میں پرائم منسٹر عہدے کے لیے ایک مضبوط دعویدار کے روپ میں نظر آرہی ہیں۔

  • قومی سطح پر بی جے پی کے خلاف اپوزیشن مضبوط ہوگا

مغربی بنگال میں لگاتار تیسری فتح سے نہ صرف ریاست میں ممتا بنرجی کی پوزیشن مضبوط ہوگی بلکہ بی جے پی کے خلاف اپوزیشن کو قومی سطح پر متحد کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ سنگوراور نندی گرام میں دس سال سے زیادہ عرصہ تک سڑکوں پر ہزاروں کسانوں کی رہنمائی کرنے سے پہلے ممتا بنرجی نے آٹھ سال سے زیادہ عرصے تک بغیر کسی چیلنج کے ریاست پر حکومت کی۔ آٹھ سالوں کے بعد ان کے اقتدار کو 2019 میں چیلینج کیا گیا جب مغربی بنگال میں لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے 18 نشستوں پر اپنا پرچم لہرایا۔

66 سالہ ممتا بنرجی نے اپنے سیاسی سفر کو اس وقت ایک تیز دھار ثابت کیا جب انہوں نے 2007-08 میں نندی گرام اور سنگور میں ناراض لوگوں کو بائیں بازو کی حکومت کے خلاف محاذ کھولتے ہوئے سیاسی جنگ کی طرف راغب کیا۔ اس کے بعد وہ حکومت کے مرکز 'نوبنا' میں پہنچ گئیں۔

  • ممتا ہوئی مضبوط احتجاجی تحریک کے ذریعہ

احتجاجی تحریک کے ذریعہ مضبوط ہوئی ترنمول کانگریس کی ممتا بنرجی نے کانگریس کے رضاکار کی حیثیت سے پڑھائی کے دنوں میں ہی اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز کیا تھا۔ یہ ان کے کرشمے کا ہی ایک کمال تھا کہ وہ یو پی اے اور این ڈی اے دونوں طرح کی ہی حکومتوں میں وزیر بن گئیں۔ ریاست میں صنعت کاری کے لئے کسانوں سے زبردستی اراضی کے حصول کے معاملے پر وہ نندی گرام اور سنگور میں کمیونسٹ حکومت کے خلاف دیوار بن کر کھڑی ہوئیں اور اس تحریک کی کامیاب قیادت کی۔

یہ تحریکیں ممتا کی تقدیر بدلنے والی تھیں اور ترنمول کانگریس ایک مضبوط پارٹی کے طور پر ابھری۔ ممتا نے جنوری 1998 میں کانگریس سے علاحدگی کے بعد ترنمول کانگریس کی بنیاد رکھی اور ان کی پارٹی ریاست میں کمیونسٹ حکمرانی کے خلاف لڑتی رہی۔

  • حیرت انگیز فتح ملی 2016 میں

سال 2016 میں بھی ممتا کو ایک حیرت انگیز فتح ہوئی۔ پارٹی کے قیام کے بعد 2001 میں جب ریاستی اسمبلی کے انتخابات ہوئے تو ترنمول کانگریس 294 رکنی اسمبلی میں 60 نشستیں جیتنے میں کامیاب رہی اور بائیں بازو کے محاذ کو 192 نشستیں مل گئیں۔ جب کہ وہیں 2006 کے اسمبلی انتخابات میں ترنمول کانگریس کی طاقت آدھی رہ گئی اور وہ صرف 30 نشستیں ہی حاصل کرسکیں، جبکہ بائیں محاذ نے 219 نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔

سال 2011 کے اسمبلی انتخابات میں ممتا بنرجی کی پارٹی نے ایک تاریخی فتح درج کی، جس نے بائیں بازو محاذ کی حکومت کا تختہ پلٹ دیا، جو ریاست میں 34 سال سے اقتدار میں تھی۔ ان انتخابات میں پارٹی کو 184 نشستیں ملی، جبکہ کمیونسٹ 60 سیٹوں پر ہی سمٹ کر رہ گئے تھے۔ اس وقت بائیں بازو کی حکومت دنیا کی سب سے طویل حکومت کرنے والی منتخبہ حکومت تھی۔ اس کے بعد ممتا بنرجی نے بھی اپنی پارٹی کو سن 2016 میں زبردست فتح دلانے میں کامیابی حاصل کی تھی، اس طرح ترنمول کانگریس نے 211 نشستیں حاصل کیں۔

  • ممتا بنرجی ایک مضبوط سپاہی

اس سال کے اسمبلی انتخابات میں بینرجی کو اس وقت دھچکا لگا جب ان کے قابل اعتماد ساتھی شبیندھو ادھیکاری اور پارٹی کے کئی رہنما بی جے پی میں شامل ہوگئے۔ بنگالی برہمن خاندان میں پیدا ہوئی بنرجی آخر کار پارٹی کے کئی رہنماؤں کی سرکشی کے باوجود تیسری بار اپنی پارٹی کو ایک شاندار فتح دلانے میں کامیاب ہوگئی۔

ان انتخاب میں بی جے پی نے ترنمول کانگریس کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے لئے پوری طاقت جھونک ڈالی، لیکن ممتا بنرجی ایک ایسی سپاہی اور کمانڈر نکلی جنہوں نے بھگوا پارٹی کی انتخابی جنگ کی مشین کو شکست دے ڈالی۔ واضح رہے کہ وہ 1996، 1998، 1999، 2004 اور 2009 میں جنوبی کولکتہ نشست سے لوک سبھا ممبر بھی رہ چکی ہیں۔

ممتا بنرجی کی زندگی اور ان کے سیاسی کریئر پر ایک نظر؟

ممتا بنرجی آل انڈیا ترنمول کانگریس پارٹی (اے آئی ٹی ایم سی) کی صدر ہیں۔ ان کی پیدائش 5 جنوری 1955ء کو کولکاتا میں ہوئی۔ سیاسی کیریر کی شروعات انہوں نے کانگریس پارٹی سے کی۔ پہلی بار 1984ء میں مغربی بنگال کے جادؤ پور لوک سبھا انتخابی حلقے سے سابق لوک سبھا اسپیکر سومناتھ چٹرجی کو ہرا کر ایوان میں پہنچیں۔

سنہ 1991ء کی نرسمہاؤ سرکار میں وزیر بنیں اور 1993ء تک اس عہدے پر فائز رہیں۔ سنہ 1997ء میں ممتا نے مغربی بنگال میں انڈین نیشیل کانگریس سے علیحدگی اختیار کرکے ترنمول کانگریس کا قیام کیا اور جلد ہی ان کی پارٹی صوبے کی اہم حزب اختلاف جماعت کے طور پر سامنے آئی۔

سنہ 1999ء میں وہ این ڈی اے حکومت میں شامل ہوئیں اور وزیر ریل بنیں۔ لیکن سنہ 2001ء میں این ڈی اے حکومت سے الگ ہوگئیں۔ سنگور میں ٹاٹا موٹر پروجکٹ کے خلاف ممتا اپنے احتجاج کے لیے ملکی سطح پر سرخیوں میں رہیں۔ اس تنازع کے بعد ان کی پارٹی کو پنچایت الیکشن میں فائدہ پہنچا۔ ممتا بنرجی اپنے تیز مزاج کے لیے جانی جاتی ہیں۔ 2011ءمیں ممتا بنرجی مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ بنیں۔ یہ ان کی تیسری مدت کار ہوگی۔

Last Updated : May 3, 2021, 11:23 AM IST

For All Latest Updates

ABOUT THE AUTHOR

...view details