چنڈی گڑھ:ایس ٹی ایف نے گزشتہ سال دسمبر میں لدھیانہ کورٹ دھماکہ کیس کے کلیدی ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔ سنیچر کی رات ہی ایس ٹی ایف نے این آئی اے کے ساتھ مل کر یہ کارروائی کی اور کلیدی ملزم کو گرفتار کیا۔ ملزم کی شناخت تاحال ظاہر نہیں کی گئی اور اس سے تفتیش کا عمل جاری ہے۔ جمعہ کو بڑی کارروائی کرتے ہوئے ایس ٹی ایف نے ایک نابالغ سمیت پانچ ملزمین کو گرفتار کیا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ حملے کے دوران استعمال ہونے والا آئی ای ڈی دراصل ڈرون کے ذریعے لایا گیا تھا جو پاکستان میں بنایا گیا تھا۔ پولیس تفتیش میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ جس نابالغ کو گرفتار کیا گیا، اس کی طرف سے ملزم کو تمام تکنیکی مدد فراہم کی جارہی تھی۔ وہ خالصتان کے لوگوں کے لیے بین الاقوامی نمبر جنریٹ کرنے جیسا کام بھی کر رہا تھا۔ Main accused arrest in Ludhiana court blast case
Ludhiana Court Blast: لدھیانہ کورٹ دھماکہ کیس کا کلیدی ملزم گرفتار - لدھیانہ کورٹ دھماکہ کیس میں پانچ ملزمان گرفتار
ہفتہ کو ایس ٹی ایف نے این آئی اے کے ساتھ مل کر ایک مشترکہ آپریشن کیا اور لدھیانہ کورٹ دھماکہ کیس کے کلیدی ملزم کو گرفتار کرلیا۔ اس سے قبل جمعہ کو بھی پانچ افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔ Ludhiana court blast case
آپ کو بتادیں کہ گزشتہ سال 23 دسمبر کو لدھیانہ کورٹ کمپلیکس میں ایک بم دھماکہ ہوا تھا۔ اس حملے میں ایک شخص ہلاک اور 6 زخمی ہوئے تھے۔ حملے کا ماسٹر مائنڈ جرمنی میں مقیم جسوندر سنگھ ملتانی بتایا گیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی جن عسکریت پسندوں کے ذریعے یہ حملہ کیا گیا، انہیں تحقیقاتی ایجنسی نے گرفتار کر لیا ہے۔ جمعہ کو گرفتار کیے گئے پانچ ملزمان میں سرمکھ سنگھ، ہرپریت سنگھ، دلباغ سنگھ اور سویندر سنگھ شامل ہیں۔ پولیس کے مطابق حملے سے صرف دو دن پہلے دلباغ سنگھ نے آئی ای ڈی اپنے پاس رکھا تھا۔ اس کے بعد سرمکھ سنگھ کو آئی ای ڈی دی گئی جس نے بعد میں یہ ذمہ داری گگن دیپ سنگھ کو سونپ دی۔ لیکن حملے کے دوران آئی ای ڈی کے پھٹنے سے گگن دیپ کی موت ہو گئی۔ گگن دیپ کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ پنجاب پولیس کا برطرف افسر تھا۔