ہر برس مہاتما گاندھی کی برسی کو بھارت میں 'یوم شہادت' کے طور پر منایا جاتا ہے۔ رواں برس ملک مہاتما گاندھی 75 ویں برسی منا رہا ہے۔ اس موقع پر گاندھی جی کی یاد میں مختلف پروگرامز منعقد ہو رہے ہیں اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا جا رہا ہے۔ مہاتما گاندھی کو 30 جنوری سنہ 1948 کو بِرلا ہاؤس (موجودہ گاندھی سمرتی) میں گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا، جہاں گاندھی جی کسی تقریب میں اپنے کنبہ کے ساتھ موجود تھے۔ برلا ہاؤس میں تقریب کے دوران ہندو مہاسبھا سے تعلق رکھنے والے ناتھو رام گوڈسے نے مہاتما گاندھی پر قاتلانہ حملہ کرتے ہوئے گولیاں چلائیں اور اس حملے میں گاندھی جی کی موت ہوگئی۔
حملے سے قبل ان (مہاتما گاندھی) پر پانچ حملے بھی ہوچکے تھے لیکن اس میں گاندھی جی کو کچھ خاص نقصان نہیں ہوا تھا۔ مہاتما گاندھی کے قتل کے بعد گوڈسے کو فوراً گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کا سبب دہلی کی تغلق روڈ پولیس اسٹیشن میں دائر کی گئی ایف آئی آر تھی۔ قتل کے مقدمے کی کارروائی 27 مئی 1948 کو شروع ہوئی اور 10 فروری 1949ء کو مکمل ہوئی جس میں ناتھو رام گوڈسے کو موت کی سزا سنائی گئی۔
بعد ازاں پنجاب ہائی کورٹ میں اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی گئی لیکن اس سے کچھ خاص فائدہ نہیں ہوا اور سزا برقرار رہی۔ مہاتما گاندھی کو آزادی ہند کا سب سے بڑا رہنما کہا جاتا ہے۔ انہوں نے بھارت کو انگریزوں کی غلامی سے نجات دلانے کے لیے اہنسا یعنی عدم تشدد کا سہارا لیا اور اس میں وہ پوری طرح کامیاب ہوئے۔ خیال رہے کہ جب مہاتما گاندھی جنوبی افریقہ میں وکالت کر رہے تھے، اسی دوران انہوں نے بھارتی باشندوں کے شہری حقوق کے لیے کام کرنا شروع کر دیا تھا۔ اس کے لیے انہیں جنوبی افریقہ میں مختلف قسم کی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ سنہ 1919 میں وہ بھارت واپس آئے اور آزادی کے لیے کام کرنا شروع کر دیا۔ اس کام کو کرنے کے لیے وہ انڈین نیشنل کانگریس سے وابستہ ہوگئے۔ اپنی آواز کو گھر گھر تک پہنچانے کے لیے نمک ستیہ گرہ مارچ 1930 میں شروع کیا۔