سمیوکت کسان مورچہ (Samyukt Kisan Morcha) کا پیر کو اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں کسان مہاپنچایت (Mahapanchayat In Lucknow) شروع ہو گیا ہے۔ زرعی قوانین کو واپس لینے سمیت مختلف مطالبات کو لےکر کسان گزشتہ ایک سال سے احتجاج کر رہے ہیں۔
کسان رہنما راکیش ٹکیت لکھنؤ پہنچ گئے ہیں۔ ریاست بھر سے کسان دارالحکومت لکھنؤ کے ایکو گارڈن دھرنا سائٹ پر پہنچ رہے ہیں۔
حکومتی ذرائع نے اتوار کو بتایا کہ تین زرعی قوانین (Three Farm Laws) کی منسوخی سے متعلق بلوں کو بدھ کو مرکزی کابینہ کے زیر غور لانے کا امکان ہے تاکہ انہیں پارلیمنٹ کے آئندہ سرمائی اجلاس میں پیش کیا جا سکے۔
اس تحریک کی قیادت کر رہا سمیوکت کسان مورچہ نے کہا کہ 'وہ زراعت مخالف مظاہروں کے ایک سال کے موقع پر 29 نومبر کو پارلیمنٹ تک مارچ (March to Parliament) سمیت اپنا طے شدہ احتجاج جاری رکھیں گے۔'
وزیر اعظم نریندر مودی (Prime Minister Narendra Modi) کی جانب سے جمعہ کو قوم سے خطاب میں تین زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کے اعلان کے بعد احتجاج کرنے والی کسان تنظیموں نے اپنی پہلی میٹنگ میں یہ فیصلہ لیا۔