اردو

urdu

By

Published : Aug 17, 2022, 9:07 PM IST

ETV Bharat / bharat

Narottam Mishra on Alwar Mob Lynching مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ کی الور ماب لنچنگ معاملہ پر کانگریس پر تنقید

مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے کہا کہ راجستھان میں کانگریس حکومت کے دور اقتدار میں حالات بے قابو ہوگئے ہیں۔ گھروں میں گھس کر لوگوں کا قتل کیا جارہا ہے۔ راجستھان کے کرولی میں فساد ہو جاتے ہیں اور فسادیوں کے ماسٹر مائنڈ کھلے عام گھوم رہے ہیں جس سے وہاں کے عوام خوف و حراس محسوس کر رہے ہیں۔ Reaction On Alwar Mob Lynching

مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نے الور ماب لنچنگ معاملہ پر شدید نکتہ چینی کی
مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نے الور ماب لنچنگ معاملہ پر شدید نکتہ چینی کی

بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے الور ماب لنچنگ معاملہ پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ اب کہاں گئے نصیر الدین شاہ، عامر خان اور منور رانا؟ اُن لوگوں کو اب کچھ نظر نہیں آرہا ہے اور نہ ہی ایوارڈ واپسی گینگ کو کچھ نظر آرہا ہے۔ انہوں نے ریاستی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ راجستھان میں ہوئی ماب لنچنگ میں وہاں کی حکومت کا ہاتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ راجستھان کو کشمیر کے رُخ پر لے جانے کا کام کیا جا رہا ہے۔ Narottam Mishra React On Alwar Mob Lynching

مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نے الور ماب لنچنگ معاملہ پر شدید نکتہ چینی کی

انہوں نے کہا کہ راجستھان میں کانگریس حکومت کے دور اقتدار میں حالات بے قابو ہوگئے ہیں۔ گھروں میں گھس کر لوگوں کا قتل کیا جارہا ہے۔ راجستھان کے کرولی میں فساد ہو جاتے ہیں اور فسادیوں کے ماسٹر مائنڈ کھلے عام گھوم رہے ہیں جس سے وہاں کے عوام خوف اور ہراس محسوس کر رہے ہیں۔ اس کے باوجود کہیں بھی آپ کو آئین خطرے میں نظر نہیں آرہا ہو گا۔ ایوارڈ واپسی گینگ خاموش ہے اور نہ لوگوں کو بھارت میں رہنے میں ڈر لگ رہا ہوگا۔

مزید پڑھیں:

Narmadapuram Mob Lynching: گائے اسمگلنگ کے الزام میں تین نوجوان کی بے دردی سے پٹائی، ایک کی موت

واضح رہے کہ راجستھان میں پانچ سال قبل پہلو خان کو بھیڑ نے پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا تھا۔ اس کے بعد راجستھان کے الگ الگ علاقوں میں ماب لنچنگ کے کئی واقعات پیش آئے۔ وہیں اتوار کی صبح ٹریکٹر کے چوری کے الزام میں الور میں 15سے 20 لوگوں نے قانون کو ہاتھ میں لے کر ایک سبزی فروش کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیا۔ گذشتہ پانچ برسوں میں الور میں یہ چوتھا ہجومی تشدد کا معاملہ ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details