بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کے مسلم اداروں میں بدانتظامی اور بدعنوانی کے خلاف مسلم تنظیموں کے ذمہ داران نے سخت ردعمل کا اظہار کیا۔ اس سلسلے میں بینظیر انصار ویلفیئر سوسائٹی کے صدر ایم ڈبلو انصاری نے کہا کہ ریاست میں 15 سے 16 ماہ کانگریس کی حکومت رہی لیکن کانگریس نے کسی بھی اقلیتی ادارے میں کسی بھی ذمہ دار شخص کی تقرری نہیں کی اور جن لوگوں کو ان اقلیتی اداروں کی ذمہ داری دی گئی ہے وہ سب ہی نا اہل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب بھارتی جنتا پارٹی نے وقف بورڈ میں ایک سی ای او کی تقرری کی ہے، لیکن اسی کو حج کمیٹی کی بھی ذمہ داری دے دی گئی ہے۔ اب ایسے حالات میں ان اداروں کا مستقبل کیا ہوگا؟ ایم ڈبلیو انصاری نے کہا کہ ان اداروں کی ترقی کے لئے کانگریس کی طرح بھارتی جنتا پارٹی نے بھی غیر اطمینان بخش کام کیا ہے۔ The state government should focus on minority institutions says jamiat ulama
انہوں نے مزید کہا کہ انتخابات کے دوران پارٹیاں متعدد وعدے کرتی ہیں لیکن اب مسلم اداروں کی طرف کوئی دیکھنے کو تیار نہیں ہے۔ جس طرح سے پارٹیاں مسلم طبقے کو درکنار کررہی ہے، وہ مسلمانوں کو نہیں بلکہ پورے ملک کو درکنار کر رہی ہے۔ وہیں ریاستی جمعیت علماء کے صدر حاجی محمد ہارون نے کہا ہے کہ ریاستی حکومت اقلیتوں اور اقلیتوں سے متعلق اداروں سے بالکل چشم پوشی کیے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کا یہ ماننا ہے کہ اقلیتوں کا کوئی کام نہیں کرنا ہے کیونکہ وہ بھارتی جنتا پارٹی کو ووٹ نہیں کرتے ہیں اور انہیں مسلمانوں کے ووٹ کی ضرورت بھی نہیں ہے۔