نئی دہلی: زراعت کے شعبے میں نوجوانوں کی کم شرکت اور پرائیویٹ سیکٹر کے اختراعات اور سرمایہ کاری سے دور رہنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ اس کے لیے بجٹ میں کئی اعلانات کیے گئے ہیں، جن کا فائدہ اٹھایا جانا چاہیے۔ زراعت اور کوآپریٹیو پر پوسٹ بجٹ ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ نوجوان زراعت کی اہمیت کو جانتے ہیں، پھر بھی اس شعبے میں ان کی شرکت کم ہے۔ نجی شعبہ زراعت میں جدت اور سرمایہ کاری سے فاصلہ رکھے ہوئے ہے جبکہ زرعی ٹیکنالوجی میں اختراعات اور سرمایہ کاری کے بے پناہ امکانات ہیں۔انہوں نے کہا کہ بجٹ میں بہت سے اعلانات کیے گئے ہیں اور اس میں اوپن سورس پلیٹ فارم کو فروغ دیا گیا ہے۔ لاجسٹک کو بہتر بنایا جا سکتا ہے اور بڑے بازاروں تک رسائی کو آسان بنایا جا سکتا ہے۔ نوجوان صحیح مشورہ صحیح شخص تک پہنچا سکتے ہیں۔ پرائیویٹ انوویشن اور سرمایہ کاری اس شعبے سے دوری بنائے ہوئے ہے۔
اس خلا کو پر کرنے کے لیے اس سال کے بجٹ میں کئی اعلانات کیے گئے ہیں۔ جس طرح میڈیکل سیکٹر میں لیب کام کرتی ہیں، اسی طرح پرائیویٹ سوائل ٹیسٹنگ لیبارٹریز قائم کی جا سکتی ہیں۔ نوجوان اپنی اختراع سے حکومت اور کسان کے درمیان معلومات کا پل بن سکتے ہیں۔ وہ بتا سکتے ہیں کہ کون سی فصل زیادہ منافع دے سکتی ہے۔ وہ فصل کا اندازہ لگانے کے لیے ڈرون کا استعمال کر سکتے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ آزادی کے بعد ہمارا زرعی شعبہ طویل عرصے تک قلت کے دباؤ میں رہا۔ ہم اپنی خوراک کی حفاظت کے لیے دنیا پر انحصار کرتے تھے۔ لیکن ہمارے کسانوں نے نہ صرف ہمیں خود انحصار بنایا بلکہ ان کی وجہ سے آج ہم ایکسپورٹ کرنے کے قابل بھی ہیں۔