سہارنپور:الہٰ آباد راج ہائی کورٹ نے مندروں اور مساجد پر نصب لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کا حکم دیا ہے۔ اس حکم کے بعد سہارنپور پولیس حرکت میں آگئی ہے اور مساجد پر نصب لاؤڈ اسپیکرز کو ہٹانا شروع کردیا ہے۔ تھانہ صدر نے پولیس فورس کے ساتھ مل کر مسجد کے امام کی مدد سے ایک درجن سے زائد مساجد میں لاؤڈ سپیکر نصب کرائے ہیں۔ اتنا ہی نہیں تمام مندروں اور مساجد کو معیار کے مطابق لاؤڈ اسپیکر بجانے اور اتارنے کے نوٹس بھی بھیجے گئے ہیں۔ پولیس نے کم آواز والے اسپیکر چلانے کی اپیل کی ہے تاکہ دیگر مذاہب کے لوگ، طلباء اور پڑھنے والوں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں مذہبی مقامات سے 500 سے زائد لاؤڈ سپیکر ہٹائے گئے ہیں۔ Loudspeakers Removed from Mosques
تفصیلات کے مطابق الہٰ آباد ہائی کورٹ نے لاؤڈ اسپیکر پر پابندی لگانے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے حکم میں کہا ہے کہ مندر اور مسجد میں لاؤڈ اسپیکر کی آواز 55-45 ڈیسیبل ہونی چاہیے تاکہ آس پاس کے لوگوں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ہائی کورٹ نے واضح طور پر کہا ہے کہ لاؤڈ اسپیکر کی آواز چہار دیواری کے اندر ہونی چاہیے۔ عدالت نے پولیس کو ہدایت دیتے ہوئے ضروری کارروائی کا حکم دے دیا۔ ہائی کورٹ کے حکم کے بعد سہارنپور پولیس حرکت میں آئی ہے۔ ضلع کے مختلف تھانوں کے علاقوں میں پولیس نے دو درجن سے زائد مساجد اور مذہبی مقامات پر نصب لاؤڈ سپیکر کی آواز کو کم کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ پولیس نے نہ صرف مذہبی مقامات کا معائنہ کیا بلکہ مذہبی مقامات کے سربراہان اور ذمہ داران سے بھی درخواست کی کہ وہ بغیر اجازت لگائے گئے لاؤڈ اسپیکر کو خود ہٹا دیں اور عوامی مفاد میں معیار کے مطابق کم آواز والے اسپیکر چلائیں۔