ملک میں ثالثی اور صلح کے معاملوں میں بدعنوانی، فریب کاری اور دھوکہ دہی پر لگام لگانے کے مقصد سے لوک سبھا نے آج ثالثی و مفاہمت ترمیمی بل 2021 کو صوتی ووٹ سے منظور کردیا۔
گزشتہ چار نومبر 2020 کو صدر کی طرف سے جاری ثالثی و مفاہمت (ترمیمی) آرڈی ننس 2020 کی جگہ پر یہ بل چار فروری کو لوک سبھا میں پیش کیا گیا تھا۔ ایوان میں آج اس بل پر تقریباً دو گھنٹے تک بحث ہوئی۔ وزیر قانون اور انصاف روی شنکر پرساد نے اس سے متعلق ارکان پارلیمنٹ کے سوالات اور اعتراضات کا جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ثالثی کے شفاف نظام کے لئے عہد بند ہے۔
ایوان میں بحث میں کئی اراکین نے آرڈی ننس کے ارادوں پر شبہ ظاہر کرتے ہوئے سوال اٹھائے تھے۔