نئی دہلی: پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن 2023 کے دوسرے مرحلے کے پانچویں دن ہنگامے کے باعث لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی کارروائی 20 مارچ تک ملتوی کر دی گئی۔ معلومات کے مطابق لوک سبھا میں سونیا گاندھی اور راہل گاندھی بھی موجود تھے۔ بی جے پی کے ارکان پارلیمنٹ مسلسل راہل گاندھی سے معافی مانگنے کی اپیل کر رہے تھے۔ دوسرا مرحلہ 13 تاریخ کو شروع ہوا تھا لیکن گزشتہ چار دنوں سے مسلسل ہنگامہ آرائی کے باعث پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کو ملتوی کیا جا رہا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی مسلسل کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے لندن میں بھارت میں جمہوریت کے حوالے سے دیے گئے بیان پر معافی مانگنے کا مطالبہ کر رہی ہے۔
بی جے پی کے ارکان اسمبلی اس سلسلے میں ایوان کی کارروائی نہیں چلنے دے رہے ہیں۔ تاہم، راہل گاندھی نے جمعرات کو کہا کہ انہوں نے لوک سبھا اسپیکر سے ملاقات کی ہے اور لوک سبھا میں اپنی بات پیش کرنے کے لیے وقت مانگا ہے۔ جمعہ کو بی جے پی صدر جے پی نڈا نے کہا کہ راہل گاندھی کو معافی مانگنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی نے بیرون ملک میں بھارت کی توہین کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اور پاکستان کی زبان ایک ہے۔ وہیں کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیاں اڈانی گروپ پر ہنڈن برگ کی رپورٹ کی تحقیقات کے لیے جے پی ایس سی کے مطالبے پر دونوں ایوانوں میں مسلسل ہنگامہ آرائی کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ اپوزیشن جماعتوں کا ایک گروپ بھی حکومت پر مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کے غلط استعمال کا الزام لگا رہا ہے۔ جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی میں خلل پڑا۔