اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

حیدرآباد: عثمان نگر کے تقریباً 400 گھروں میں پانی داخل، مقامی مشکل میں - ای ٹی وی بھارت اردو نیوز

ریاست تلنگانہ کے حیدرآباد کے عثمان نگر، سیف کالونی اور دیگر کچھ علاقوں میں بارش کا پانی گھروں میں داخل ہو گیا ہے۔ پانی نکاسی نظام درست نہیں ہونے کی وجہ سے اس علاقے میں تقریباً 400 گھر میں پانی داخل ہو گیا ہے۔ گزشتہ 20 روز سے علاقے میں پانی ہی پانی ہے، جس کے سبب مقامی لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔

locals facing problems due to worst drainage system in osman nagar hyderabad
عثمان نگر کے تقریباً 400 گھروں میں پانی داخل، مقامی مشکل میں

By

Published : Jul 31, 2021, 7:54 PM IST

حیدرآباد کے مضافاتی علاقہ عثمان نگر سیف کالونی اور دیگر بستیوں میں بارش کے پانی کی وجہ سے بےتحاشہ نقصان ہوا ہے۔

دیکھیں ویڈیو

غور طلب ہے کہ گزشتہ برس حیدرآباد میں طوفانی بارش سے 60 سے زیادہ لوگوں کی موت ہوئی تھی اور لاکھوں لوگوں کی زندگی درہم برہم ہو گئی تھی اور کئی بستیوں میں پانی داخل ہو گیا تھا۔

رواں برس بھی حیدرآباد میں بارش شروع ہوتے ہی عثمان نگر، سیف کالونی اور دیگر بستیوں میں ایک بار پھر پانی داخل ہو گیا۔

مقامی افراد کو مشکلات کا سامنا

عثمان نگر اور سیف کالونی کے 400 مکانات میں پانی داخل ہو گیا ہے۔

گھروں میں پانی داخل

عثمان نگر کے رہنے والے باشندوں نے ای ٹی وی بھارت سے کہا کہ عثمان نگر سے متصل برہان الدین تالاب ہے اور اس کے پشتہ کا تعمیری کام شروع کیا گیا تھا، لیکن آٹھ ماہ گزر جانے کے بعد بھی کام مکمل نہیں ہو سکا ہے۔ جس کے سبب رواں برس بھی بارش کے شروع ہوتے ہی کئی مکانات میں پانی داخل ہو گیا ہے۔

گھروں میں پانی داخل

مقامی لوگوں نے تلنگانہ کی وزیر و رکن اسمبلی سبیتا اندرا ریڈی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں اور پانی کی نکاسی کا انتظام کریں۔ جس سے لوگ سکون کی زندگی گزار سکیں۔

گھروں میں پانی داخل

بارش کے پانی گھروں میں داخل ہو جانے کے سبب گھر کے سامان اور خاص کر بیٹیوں کی شادیوں کے لئے رکھے گئے گھروں کے سامانا تباہ و برباد ہو گئے ہیں۔

مزید پڑھیں:

گریٹر نوئیڈا: پانی نکاسی کی بدتر حالت، ٹھیکیدار پر جرمانہ عائد

گزشتہ برس سیلاب کی تباہی کے باوجود بھی انتظامیہ نے اب تک ہوش کے ناخن نہیں لئے ہیں، ایسے میں بارش کی شروعات کے ساتھ ہی گھروں میں پانی داخل ہو گیا ہے، جو آئندہ دنوں میں ایک بڑی تباہی کا خدشہ ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details