عراق کے کرد علاقے میں واقع عراقی قصبہ چمچمال میں 120 سے زیادہ کسان اور مقامی پروڈیوسرز اپنے سامان کی مارکیٹنگ کے لیے ایک میلے میں شامل ہوئے ہیں۔
عراق: نمائشی میلے سے کرد کسانوں اور مقامی پروڈیوسرز کو فائدہ یہاں یہ نمائش 28 اکتوبر سے 2 نومبر تک کے لیے لگائی گئی ہے۔
اس ایونٹ یا میلے کا مقصد ویزیٹر کو امپورٹڈ مصنوعات کے بجائے مقامی مصنوعات خریدنے کی ترغیب دینا ہے۔
مختلف اسٹال پر پروڈیوسر نے صابن، گھی، زیتون کا تیل اور اچار جیسی مقامی مصنوعات کے علاوہ مقامی طور پر اگائے گئے اناج، پھل اور سوکھے میوے سمیت متعدد اشیا نمائش کے لیے رکھی ہیں۔
مقامی کسان شیخ محمد کا کہنا ہے کہ "لوگوں کو مقامی طور پر اگائی جانے والی کرد مصنوعات جیسے تیل، چاول، بیری اور اخروٹ سے دوبارہ متعارف کرایا جانا چاہیے۔ اس لیے اس قسم کی نمائش لوگوں کو ان مصنوعات سے متعارف کرانے کے لیے بہت ضروری ہے۔"
سلیمانیہ میں زیتون کا تیل اور صابن بنانے والی ٹریفا شکور کا کہنا ہے "اس قسم کے میلے ہمارے لیے بہت اہم ہیں کیونکہ ان نمائشوں میں ہم اپنی مقامی طور پر تیار کردہ مصنوعات پیش کر سکتے ہیں اور اچھی فروخت حاصل کر سکتے ہیں۔''
یہ بھی پڑھیں: عراق میں سکیورٹی کے باعث سیب کی فصل خراب
سلیمانیہ کے ایک اخروٹ کے کاشتکار احمد ہما ریدھا کا کہنا ہے کہ "ہمارے پاس بہترین بیر، انار، کھجور کا شربت، انجیر اور اخروٹ ہیں، لیکن ہمیں یہ چیزیں لوگوں کو دکھانے اور متعارف کرانے کی ضرورت ہے۔"
برسوں سے عراق اور اس کے کرد علاقے کی منڈیوں میں باہر کے سامان دکھائی دیتے ہیں، ایسے میں مقامی پروڈیوسرز کو کافی خسارہ اٹھانا پڑتا ہے۔ اب دیکھنا ہوگا کہ یہ نمائش مقامی پروڈیوسرز اور کسانوں کو کتنا فائدہ پنچانے میں کامیابی ہوتی ہے۔