اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

کیا جے ڈی یو کی شکست کا سبب ایل جے پی بنی؟ - این ڈی اے اتحاد کو اکثریت

بہار کے انتخابات 2020 میں عظیم اتحاد اور این ڈی اے میں براہ راست مقابلہ دیکھنے کو ملا، لیکن چراغ پاسوان نے بھی اس میں ایک اہم کردار ادا کیا۔ ان کی پارٹی نے صرف ایک نشست پر ہی کامیابی حاصل کی لیکن ان کی پارٹی نے نتیش کو گہری چوٹ دی ہے۔

جے ڈی یو کے ووٹوں کی تخریب کاری کی وجہ چراغ
جے ڈی یو کے ووٹوں کی تخریب کاری کی وجہ چراغ

By

Published : Nov 11, 2020, 10:19 AM IST

بہار اسمبلی انتخابات 2020 میں این ڈی اے اتحاد کو اکثریت مل گئی ہے، نتیش کمار بھلے ہی ریاست کے وزیر اعلی بن جائیں لیکن اس انتخابات میں سب سے زیادہ نقصان نتیش کمار کی پارٹی کا ہی ہوا ہے، چراغ پاسوان کی پارٹی نے نتیش کمار کو گہرا نقصان پہنچایا ہے۔ ایل جے پی نے جے ڈی یو کو 50 نشستوں سے اوپر جانے نہیں دیا۔

ایل جے پی نے بہار انتخابات، این ڈی اے اتحاد سے الگ ہو کر لڑا، پوری انتخابی مہم کے دوران چراغ پاسوان نے نتیش کمار پر شدید تنقید کی، اس کے علاوہ انہوں نے ان تمام نشستوں پر اپنے امیدوار کھڑے کیے جہاں نتیش کی پارٹی نے امیدوار کھڑے کیے تھے۔ نتیجہ یہ ہوا کہ نتیش 50 کا نمبر بھی عبور نہیں کرسکے۔ جے ڈی یو جو کبھی بہار میں بی جے پی سے بڑی پارٹی تھی اب تیسرے نمبر کی پارٹی بن چکی ہے، اگر ایل جے پی صدر چراغ پاسوان بہار میں نتیش کے ساتھ ہوتے تو اس کے نتائج مختلف ہو سکتے تھے، صرف یہی نہیں نتائج کے بعد نتیش کے مستقبل کے بارے میں بھی سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔

ان نشستوں پر ایل جے پی کی وجہ سے جے ڈی یو کے بھاری نقصان ہوا

سی پی آئی کے امیدوار راجندر پرساد سنگھ نے ضلع بیگوسرائے کے مٹیہانی نشست پر کامیابی حاصل کی ہے، راجندر سنگھ کو تقریبا 37 ہزار ووٹ ملے۔ جبکہ جے ڈی یو کے بوگو سنگھ نے 31 ہزار سے زیادہ ووٹ حاصل کیے، خاص بات یہ ہے کہ ایل جے پی کے امیدوار راج کمار سنگھ کوبھی 26 ہزار سے زیادہ ووٹ ملے، ایسی صورتحال میں یہ بات واضح ہے کہ اگر ایل جے پی اتحاد میں ہوتی تو یہ نشست جے ڈی یو کے حصے میں ہوتی۔

آر جے ڈی کے گوتم کرشنا نے مہیشی میں کامیابی حاصل کی ہے، انہیں قریب 47 ہزار ووٹ ملے ہیں۔ اسی دوران جے ڈی یو کے گنجیشور نے 45 ہزار سے زیادہ ووٹ حاصل کیے ہیں۔ یہاں ایل جے پی کے امیدوار کو تقریبا 7 ہزار ووٹ ملے تو یہاں بھی واضح ہے کہ جے ڈی یو کو ایل جے پی سے نقصان ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بہار میں این ڈی اے کی فتح نریندر مودی کی فتح: چراغ

لالو پرساد یادو کے بڑے بیٹے تیج پرتاپ مہوا اسمبلی حلقہ سے انتخاب لڑتے تھے۔ لیکن اس بار آر جے ڈی نے راکیش روشن کو مہوا سے ٹکٹ دیا، راکیش کو 30 ہزار کے قریب ووٹ ملے، اسی دوران جے ڈی یو کے امیدوار آسام پروین کو 24 ہزار سے زیادہ ووٹ ملے۔ یہاں ایل جے پی کے امیدوار سنجے کمار سنگھ کو قریب 12 ہزار ووٹ ملے، یہاں آر جے ڈی کے راکیش روشن نے جیت درج کی ہے۔

وہیں جہان آباد نشست، ضلع ارول کے کرتھا روہتاس کے نوکھا سہسرام کے علاوہ دینارہ میں جے ڈی یو کو ایل جے کی وجہ سے نقصان پہنچا ہے۔

ان ساری نشستوں پر ایل جے پی نے اپنے امیدوار اتارے تھے اور یہی وجہ ہے کہ جے ڈی یو اپنی ہی نشستیں نہیں بچا کی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details