بہار اسمبلی انتخابات 2020 میں این ڈی اے اتحاد کو اکثریت مل گئی ہے، نتیش کمار بھلے ہی ریاست کے وزیر اعلی بن جائیں لیکن اس انتخابات میں سب سے زیادہ نقصان نتیش کمار کی پارٹی کا ہی ہوا ہے، چراغ پاسوان کی پارٹی نے نتیش کمار کو گہرا نقصان پہنچایا ہے۔ ایل جے پی نے جے ڈی یو کو 50 نشستوں سے اوپر جانے نہیں دیا۔
ایل جے پی نے بہار انتخابات، این ڈی اے اتحاد سے الگ ہو کر لڑا، پوری انتخابی مہم کے دوران چراغ پاسوان نے نتیش کمار پر شدید تنقید کی، اس کے علاوہ انہوں نے ان تمام نشستوں پر اپنے امیدوار کھڑے کیے جہاں نتیش کی پارٹی نے امیدوار کھڑے کیے تھے۔ نتیجہ یہ ہوا کہ نتیش 50 کا نمبر بھی عبور نہیں کرسکے۔ جے ڈی یو جو کبھی بہار میں بی جے پی سے بڑی پارٹی تھی اب تیسرے نمبر کی پارٹی بن چکی ہے، اگر ایل جے پی صدر چراغ پاسوان بہار میں نتیش کے ساتھ ہوتے تو اس کے نتائج مختلف ہو سکتے تھے، صرف یہی نہیں نتائج کے بعد نتیش کے مستقبل کے بارے میں بھی سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔
ان نشستوں پر ایل جے پی کی وجہ سے جے ڈی یو کے بھاری نقصان ہوا
سی پی آئی کے امیدوار راجندر پرساد سنگھ نے ضلع بیگوسرائے کے مٹیہانی نشست پر کامیابی حاصل کی ہے، راجندر سنگھ کو تقریبا 37 ہزار ووٹ ملے۔ جبکہ جے ڈی یو کے بوگو سنگھ نے 31 ہزار سے زیادہ ووٹ حاصل کیے، خاص بات یہ ہے کہ ایل جے پی کے امیدوار راج کمار سنگھ کوبھی 26 ہزار سے زیادہ ووٹ ملے، ایسی صورتحال میں یہ بات واضح ہے کہ اگر ایل جے پی اتحاد میں ہوتی تو یہ نشست جے ڈی یو کے حصے میں ہوتی۔