ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ کی چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی کے شعبۂ انگریزی اور اردو کے اشتراک سے تین روزہ ادبی میلے کا اہتمام کیا گیا، اسی کے تحت آج 'جدید اردو غزل اور اس کے رجحانات' کے عنوان سے ایک سیمینار منعقد کیا گیا، جس میں اردو ادب کے ماہرین نے جدید اردو غزل کے تعلق سے اپنے مقالے پیش کیے۔ چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی کے شعبۂ اردو اور انگریزی کے اشتراک سے 26 مارچ سے 28 مارچ تک چلنے والے ادبی میلے میں ملک کی مختلف زبانوں کے تعلق سے پروگرام منعقد کیے گئے۔ Literary Festival Organized At Chaudhary Charan Singh University
Literary Festival: چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی میں ادبی میلے کا انعقاد - جدید اردو غزل اور اس کے رجحانات کے عنوان سے سیمینار منعقد
ضلع میرٹھ کے تین روزہ ادبی میلے میں اردو ادب کے ماہرین نے غزل کی خوبیوں کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ زبان کسی ایک مخصوص مذہب کی نہیں ہوتی بلکہ یہ سب کی ہوتی ہے۔ اسی طرح آج غزل اردو کے علاوہ ہندی، انگریزی، پنجابی اور سنسکرت کے ساتھ ملک کی مختلف زبانوں میں بھی لکھی اور پڑھی جا رہی ہے۔ Literary Festival Organized At Chaudhary Charan Singh University

اس پروگرام کے تحت آج 'جدید اردو غزل اور اس کے رجحانات' کے عنوان سے منعقدہ پروگرام میں اردو ادب کے ماہرین نے غزل کی خوبیوں کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ زبان کسی ایک مخصوص مذہب کی نہیں ہوتی بلکہ یہ سب کی ہوتی ہے۔ اسی طرح آج غزل اردو کے علاوہ ہندی، انگریزی، پنجابی اور سنسکرت کے ساتھ ملک کی مختلف زبانوں میں بھی لکھی اور پڑھی جا رہی ہے۔ ضرورت ہے آج کے حالات میں مختلف زبانوں کے ترجمے کرنے کی تاکہ زبانوں کو بہتر طریقے سے سمجھا جا سکے۔ ملک سے منافرت کو ختم کرنے کے لیے زبانیں ایک بہتر متبادل پیش کرتی ہیں اور غزل ہمیں ایک دوسرے سے محبت کرنا سکھاتی ہے۔
یونیورسٹی میں ہونے والے اس ادبی میلے میں جہاں مختلف زبانوں کے ماہرین کے ذریعے ادب کو یکجا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، وہیں ملک کی گنگا جمنی تہذیب اور ادب کو زبانوں کے ذریعے پیش کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ زبان کے ساتھ ایک دوسرے کے ادب کو بھی جانا جا سکے۔