وارانسی: گیانواپی مسجد معاملے میں سروے کی سی ڈی اور ویڈیو فریقین کے حوالے کیے جانے کے فوراً بعد رپورٹ لیک ہوگئی۔ سروے کی ویڈیوز بھی وائرل ہوئیں۔ یہ معاملہ سامنے آنے کے بعد ہندو فریق نے خود کو اس سے الگ کر لیا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ کسی نے سروے کا ویڈیو وائرل کر دیا ہے۔ اس سے کسی بڑی سازش کی بو آ رہی ہے۔ اس نے اپنے چار لفافے بھی دکھائے اور کہا کہ لفافے ابھی بھی بند ہیں اور وہ اسے منگل کو عدالت میں پیش کر دیں گے۔ Leaked video of survey will surrender in court today in gyanvapi case
ہندو فریق کے وکیل ہری شنکر جین اور سدھیر ترپاٹھی نے بتایا کہ ان لوگوں کو لفافہ ملا ہے۔ یہ ابھی تک نہیں کھولا گیا ہے۔ ایسے میں بڑا سوال یہ ہے کہ ویڈیو کیسے لیک ہوئی؟ اب ہم اپنے تمام لفافے منگل کو عدالت میں پیش کریں گے اور عدالت میں اس کی شکایت کریں گے۔ عدالت میں بیان حلفی دینے کے بعد مدعی فریق کی پانچ میں سے چار خواتین نے ہندو فریق سے سیل بند لفافے میں رپورٹ کی سی ڈی حاصل کی۔ بتایا جا رہا ہے کہ حلف نامہ نہ دینے کی وجہ سے دوسرے فریق کو ابھی تک رپورٹ یا سی ڈی نہیں ملی ہے۔