ایوان میں 'وزارت ریلوے' کے کام پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے Mallikarjun Kharge نے کہا کہ حکومت کا ہر عمل نفرت اور انتخابی سیاست پر مبنی ہے۔ حکومت صرف اعلانات کر رہی ہے ان پر عمل نہیں ہو رہا۔ انہوں نے کہا کہ تین سالوں میں صرف دو وندے بھارت ٹرینیں شروع کی گئی ہیں اور حکومت نے اگلے بجٹ میں 400 وندے بھارت ٹرینیں Vande Bharat Trains چلانے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت 'چار آنے کا چکن، بارہ آنے کا مسالہ کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ ریلوے کی آمدنی میں مسلسل کمی Decline In Railway Revenue آرہی ہے اور آپریشن کی لاگت بڑھ رہی ہے۔ اس سے انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالات اٹھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے کو مضبوط بنانے کے لیے مربوط ریل خدمات پر زور دیا جانا چاہیے۔ ریل کو بندرگاہوں، سڑکوں اور ہوائی اڈوں سے جوڑا جانا چاہیے۔
ریلوے کی نجی کاری Privatization Of Railways کی مخالفت کرتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ ریلوے عام آدمی کے لیے ہے اور یہ عام لوگوں کے لیے ٹرانسپورٹ کا اہم ذریعہ ہے۔ حکومت کو اس پر سنجیدگی سے سوچنا چاہیے اور اسے مضبوط بنانے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے اسٹیشنز کو پرائیویٹ ہاتھوں میں دیا جا رہا ہے۔ ریلوے ملازمین اپنے مستقبل کے حوالے سے پریشان اور بے چین ہیں۔ حکومت ریلوے کی اسامیوں کو پُر کرنے کا عمل شروع کرے اور ڈیلی ویجز اور کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کرے۔ اس سے یہ ملازمین عزت کے ساتھ زندگی گزار سکیں گے۔