روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کا آج پانچواں دن ہے۔ روس کی فوج نے کہا کہ اس کے کچھ فوجیوں کو یوکرین میں جانی نقصان پہنچا ہے۔ روس نے پہلی بار اعتراف کیا ہے کہ اس کے فوجی یوکرین پر حملے میں مارے گئے ہیں۔ اسی دوران آج یوکرین اور روس کے سفارت کار بیلاروس کی سرحد پر ملاقات کریں گے۔
روسی فوجی یوکرین کے دارالحکومت کیئو کے قریب پہنچ گئے ہیں۔ ایسے میں یوکرائنی صدر کے دفتر نے تصدیق کی ہے کہ ایک وفد روسی حکام سے ملاقات کرے گا۔ یوکرائنی صدر ولادیمیر زیلینسکی کے دفتر نے ٹیلی گرام ایپ پر کہا کہ دونوں فریقین بیلاروس کی سرحد پر کسی غیر متعین مقام پر ملاقات کریں گے۔صدارتی دفتر نے ملاقات کے لیے کوئی مخصوص وقت نہیں بتایا۔
یوکرین کی طرف سے یہ ردعمل روس کے اس اعلان کے چند گھنٹے بعد سامنے آیا ہے کہ اتوار کو ایک وفد بات چیت کے لیے بیلاروس روانہ ہو گیا ہے۔ یوکرائنی حکام نے پہلے اس پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ بات چیت بیلاروس کے بجائے کہیں اور ہونی چاہیے کیونکہ روس کی بڑی تعداد بیلاروس میں تعینات ہے۔ روسی وزارت دفاع کے ترجمان میجر جنرل ایگور کوناشینکوف نے کہاکہ ’’ہمارے کچھ فوجی ہلاک ہوئے ہیں اور کچھ زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی تعداد ظاہر نہیں کی۔
مزید پڑھیں:۔Russia Attacks Ukraine: یوکرینی باشندے روس کے حملے کا مقابلہ کرنے کے لیے بیرون ملک سے وطن واپس آرہے ہیں
میجر جنرل کوناشینکوف نے کہا کہ روس کو یوکرائنی فوجیوں کے مقابلے میں بہت کم نقصان پہنچا ہے۔ ساتھ ہی یوکرین کا دعویٰ ہے کہ اس نے ساڑھے تین ہزار روسی فوجیوں کو ہلاک کر دیا۔ کوناشینکوف نے یہ بھی کہا کہ جمعرات کو حملے کے آغاز کے بعد سے روس کی فوج نے برطانیہ میں 1,067 فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا ہے، جن میں 17 کمانڈ پوسٹس اور رابطہ مراکز، 38 فضائی دفاعی میزائل سسٹم اور 56 ریڈار سسٹم شامل ہیں۔ کوناشینکوف اور یوکرین کے دعووں کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں ہو سکی۔