نئی دہلی: ملک میں آزادی کا امرت مہوتسو منارہا ہے۔ دہلی حکومت نے بھی اس مہوتسو کو بڑے پیمانے پر منانے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ اسی ضمن میں وزیر اعلی اروند کیجریوال نے اسکول کے بچوں کی مدد سے دنیا کا سب سے بڑا انسانی ترنگا بنانے کا اعلان کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ کے اس اعلان کے بعد دہلی حکومت کے ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن نے ایک سرکلر جاری کیا ہے اور اسکولی بچوں کے ذریعے 4 اگست کو سب سے بڑا انسانی ترنگا بنانے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔
ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کی طرف سے جاری کردہ سرکلر کے مطابق، اسکولی بچوں کی مدد سے اب تک کا سب سے بڑا ترنگا 4 اگست کو دہلی کے بروری گراؤنڈ میں بنایا جائے گا۔ اس سے ایک دن پہلے یعنی 3 اگست کو صبح 7 بجے اس میں حصہ لینے والے 52,000 طلباء کو مشق کے لیے بلایا گیا ہے۔ تمام اسکولی بچوں کو ترنگے کے لیے تین مختلف رنگوں میں ملبوس کیا جائے گا۔ ان کے لیے خصوصی ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں۔ ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن نے تمام سرکاری اسکولوں میں زیر تعلیم 8ویں اور 9ویں کے ان طلبہ سے شرکت کی اپیل کی ہے جو طبی لحاظ سے فٹ ہیں۔
تاہم اب تک دنیا کا سب سے بڑا ترنگا لہرانے کا ریکارڈ راجستھان کے جیسلمیر کے نام ہے۔ رواں برس 15 جنوری کو آرمی ڈے کے موقع پر جیسلمیر کی سرزمین پر دنیا کا سب سے بڑا پرچم بنایا گیا تھا۔ یہ ترنگا 225 فٹ لمبا اور 150 فٹ چوڑا تھا۔ حالانکہ یہ کھادی سے بنایا گیا تھا اور اس کا وزن ایک ہزار کلو کے قریب تھا۔ اس جھنڈے کو تیاری میں 70 کھادی کاریگروں کو 49 دن لگے تھے۔ جس کا کل رقبہ 33,750 مربع فٹ تھا۔ حالانکہ اس جھنڈے میں اشوکا چکر کا دائرہ 30 فٹ تھا۔ 15 جنوری 2022 کو بھارتی آرمی ڈے کے موقع پر پاک بھارت سرحد پر کھادی ترنگے سے بنے سب سے بڑے قومی پرچم کو لہرانے کی تیاریاں مہینوں سے جاری تھیں۔ جیسلمیر، راجستھان۔ 2 اکتوبر 2021 کو لیہہ میں ترنگے کی نقاب کشائی کی گئی۔ اس کے بعد یہ کھادی کی طرف سے عوامی نمائش کے لیے بنایا گیا 5واں جھنڈا ہے۔ اس کے ساتھ ہی، دوسرا ترنگا یوم فضائیہ کے موقع پر 8 اکتوبر 2021 کو ہندن ایئربیس پر اور 21 اکتوبر 2021 کو لال قلعہ پر دکھایا گیا۔