دہلی: نوکری کے لیے زمین بدعنوانی معاملے میں سابق وزیر ریلوے لالو یادو اور بہار کی سابق وزیر اعلیٰ رابڑی دیوی سمیت تمام 14 ملزمین کو بڑی راحت ملی ہے۔ سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے تمام ملزمین کو ضمانت دے دی ہے۔ عدالت نے 50 ہزار روپے کے ذاتی مچلکے پر ضمانت منظور کر لی۔ ساتھ ہی سی بی آئی نے بھی ضمانت کی مخالفت نہیں کی ہے۔ اب اس معاملے کی اگلی سماعت 29 مارچ کو ہوگی۔ واضح رہے کہ سی بی آئی نے آر جے ڈی صدر لالو یادو، رابڑی دیوی، ایم پی میسا بھارتی، لالو کی بیٹی ہیما یادو سمیت 14 ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔ راؤز ایونیو کورٹ نے اس معاملے میں 27 فروری کو حکم دیا تھا کہ تمام 14 ملزمان کو 15 مارچ کو عدالت میں حاضر ہونا پڑے گا۔ گذشتہ جمعہ کو اس معاملے میں ای ڈی نے لالو یادو کے کئی قریبی دوستوں کے مکانات و دفاتر پر چھاپے مارے، جن لوگوں کے دفاتر و مکانات پر چھاپے مارے گئے ان میں نائب وزیراعلی تیجسوی یادو کی دہلی کی نیو فرینڈس کالونی میں واقع رہائش گاہ بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ ہیما، چندا اور راگنی یادو کے سسرال پر بھی چھاپے مارے گئے۔ دعوی کیا جا رہا ہے کہ اس دوران تفتیشی ایجنسی نے کروڑوں روپے کے غیر قانونی اثاثوں کو ضبط کیا ہے۔
اس سے پہلے 6 مارچ کو سی بی آئی کی ٹیم نے رابڑی دیوی سے پٹنہ میں واقع ان کی رہائش گاہ پر چار گھنٹے سے زیادہ پوچھ گچھ کی تھی۔ اس کے ساتھ ہی اگلے دن یعنی 7 مارچ کو لالو یادو سے بھی دہلی میں میسا بھارتی کی رہائش گاہ پر پوچھ گچھ کی گئی۔ تاہم اس انکوائری کو لے کر آر جے ڈی سمیت کئی اپوزیشن جماعتوں نے بی جے پی پر الزام لگایا تھا کہ بی جے پی مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کا غلط استعمال کر رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی بہار کے نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو کو بھی اس معاملے میں سی بی آئی سے سمن موصول ہوا ہے۔ انہیں 11 مارچ کو پوچھ گچھ کے لیے دہلی میں سی بی آئی ہیڈکوارٹر بلایا گیا تھا لیکن انہوں نے اپنی حاملہ بیوی راج شری یادو کی خراب صحت کا حوالہ دیتے ہوئے پوچھ گچھ میں شامل ہونے سے انکار کیا۔ اس سے پہلے بھی انہیں سمن جاری کیا گیا تھا، تب بھی وہ ودھان سبھا کے بجٹ اجلاس کا حوالہ دیتے ہوئے سی بی آئی کے سامنے پیش نہیں ہوئے تھے۔