کسان رہنما راکیش ٹکیٹ نے کہا کہ کل ہونے والی اس پنچایت کو کسان اور مزدور اپنی 'اسمتا' سے جوڑ کر دیکھ رہے ہیں اور مظفر نگر کی یہ پنچایت تاریخی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ وہ کسان تحریک شروع ہونے کے بعد سے اپنے آبائی ضلع کی سرحد میں نہیں گئے ہیں۔ انہوں نے زرعی قوانین کی واپسی نہیں تو گھر واپسی نہیں کی قسم لے رکھی ہے۔ اس لئے وہ تحریک شروع ہونے کے بعد آج تک مظفر نگر کی سرحد میں نہیں گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جوائنٹ کسان مورچہ کے حکم پر وہ اتوار کو مظفر نگر میں بلائی گئی مہاپنچایت میں ضرور پہنچیں گے لیکن اپنے گھر نہیں جائیں گے۔