نئی دہلی: دہلی کے تاریخی رام لیلا میدان میں کسان آج ریلی کے لیے جمع ہوئے ہیں۔ تقریباً دو سال بعد یہ ایک بڑا موقع ہے جب دہلی میں کسان اپنے مطالبات کو لے کر ریلی نکالیں گے۔ دو سال قبل بھی سنیکت کسان مورچہ اور بھارتیہ کسان یونین کی جانب سے کسان اپنے مطالبات کے لیے دہلی میں احتجاج کرنا چاہتے تھے لیکن انہیں ایسا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ اس کے بعد انہوں نے دہلی کی تین سرحدوں پر دھرنا دیا اور ایک سال سے زیادہ عرصہ تک وہاں احتجاج کیا۔ اس بار یوپی، پنجاب، مہاراشٹر، ہریانہ، ہماچل سمیت ملک کی دیگر ریاستوں سے کسان رام لیلا میدان میں آ رہے ہیں۔ راشٹریہ آر ایس ایس سے وابستہ کسانوں کی تنظیم بھارتیہ کسان سنگھ (بی کے ایس) سے وابستہ کارکنان کسانوں کی حالت میں بہتری کے ساتھ ساتھ کئی مطالبات کے لیے دہلی میں جمع ہوں گے اور مارچ بھی کریں گے۔ بھارتیہ کسان سنگھ کا کہنا ہے کہ پھل، سبزیاں، اناج، دودھ وغیرہ فراہم کرنے والے کسان آج اپنی زرعی پیداوار کی مناسب قیمت نہ ملنے سے بہت مایوس ہیں اور اسی وجہ سے کسان خودکشی کر رہے ہیں۔ اس کی وجہ سے وسطی دہلی کے رام لیلا میدان کے ارد گرد صبح 11 بجے سے شام 6 بجے تک ٹریفک جام کی صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔ ٹریفک پولیس نے اتوار کی شام اس سلسلے میں ایک ایڈوائزری جاری کی تھی۔ Kisan Garjana Rally In Ramlila Maidan
اس ایڈوائزری کے مطابق رنجیت سنگھ فلائی اوور پر بارکھمبا روڈ سے گرو نانک چوک، منٹو روڈ سے کملا مارکیٹ گولچکر، وویکانند مارگ، جے ایل این مارگ (دہلی گیٹ سے گرو نانک چوک) پر ٹریفک پابندیاں یا راستوں کو موڑا جا سکتا ہے۔ مہاراجہ رنجیت سنگھ مارگ، منٹو روڈ، اجمیری گیٹ، چمن لال مارگ، دہلی گیٹ، جے ایل این مارگ، کملا مارکیٹ گولچکر سے ہمدرد چوک، بھاوبھوتی مارگ اور پہاڑ گنج چوک سے گریز کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ ساتھ ہی نئی دہلی ریلوے اسٹیشن، پرانی دہلی ریلوے اسٹیشن، نظام الدین ریلوے اسٹیشن اور آئی ایس بی ٹی جانے والے مسافروں سے کہا گیا ہے کہ وہ راستے پر ممکنہ تاخیر کے پیش نظر وقت سے پہلے نکل جائیں۔