یہاں اس کا ذکر کرنا مناسب رہے گا کہ جنتتی دروازہ سال میں صرف چار مرتبہ کھولا جاتا ہے۔ عید الضحی، عیدالفطر اور ان کے پیر و مرشد کے عرس پر غریب نوازؒ کے عرس میں جنتی دروازہ کھول دیا جاتا ہے۔
اور رسم کی ادائیگی کے بعد جنتتی دروازے کو بند کردیا جاتا ہے ۔
لیکن اگر جمعہ کے دن رجب کا چاند نظر آجائے تو جنتی دروازہ کھول دیاجاتا ہے۔
اجمیر: عقیدت مندوں کیلئے جنتی دروازہ کھول دیا گیا اگر جمعہ کے دن چاند نظر نہیں آتا ہے تو جنتی دروازہ بند کردیا جاتا ہے اور دوسرے دن علی الصبح پھر سے کھول دیا جاتا ہے۔ کیونکہ عرس کا آغاز باقاعدہ چاند دیکھنے کے بعد ہی کیا جاتا ہے۔
خواجہ غریب نوازؒ کی درگاہ کے خادم کے مطابق لوگوں کا جنتی دروازے سے گزرنے کیلئے بڑی تعداد میں ہجوم رہتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ جو بھی اس جنتتی دروازے سے گزرتا ہے اسے جنت نصیب ہوتی ہے۔
خواجہ غریب نوازؒ کی درگاہ میں ہزاروں افراد عرس کے موقع پر خواجہ غریب نوازؒ کی بارگاہ میں زیارت کیلئے پہنچتے ہیں۔
جو جنتتی دروازے سے گزرنے کے لئے رات سے ہی کھڑے ہوکر صبح تک اس کے کھلنے کے منتظر ہوتے ہیں اور جیسے ہی جنتی دروازہ کھلتا ہے لوگ جوق در جوق اس میں داخل ہوجاتے ہیں۔