جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے کھریو پانپور میں فوج اور عسکریت پسندوں کے مابین آٹھ گھنٹوں تک چلنے والا تصادم دو عسکریت پسندوں کے مارے جانے کے ساتھ اختتام پزیر ہوا۔
پولیس کے مطابق مارے گئے عسکریت پسندوں کی شناخت مصیب مشتاق اور مزمل احمد کے طور پر ہوئی ہے۔ مصیب لرگام میں جاوید احمد ملک کے قتل میں ملوث تھا، جو پستونہ میں ایک اسکول میں چپراسی تھا۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ مصیب اور اس کا ساتھی جنوبی کشمیر میں شہری ہلاکتوں کا ذمہ دار حزب المجاہدین کا ایک ہٹ اسکواڈ یونٹ تھا۔ مزمل کا تعلق چھاکورہ پلوامہ، جبکہ مصیب کھریو کا رہائشی تھا۔
کھریو انکاؤنٹر دو عسکریت پسندوں کی ہلاکت پر ختم دوران شب سیکیورٹی فورسز نے کھریو علاقے میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کے بعد علاقے کو محاصرے میں لیکر تلاشی کاروآئی شروع کی تھی جس دوران علاقے کے ایک رہائشی مکان میں چھپے عسکریت پسندوں نے فوج کی تلاشی پارٹی پر اندھا دھند گولیاں چلائیں۔ فوج نے جوابی کارروآئی کی جس میں دو عسکریت پسند ہلاک ہو گئے۔
فوج اور عسکریت پسندوں کے درمیان اس جھڑپ میں ایک رہائشی مکان پوری طرح سے زمین بوس ہوا ہے جس میں یہ دونوں عسکریت پسند چھپے بیٹھے تھے۔ اس معرکہ آرائی میں فوج کی 50 راسٹریہ رائفلز، جموں و کشمیر پولیس اور سی آر پی ایف شامل تھیں۔ فوج کے مطابق مزکورہ عسکریت پسندوں کو خود سُپردگی کرنے کا موقع بھی دیا گیا تھا تاہم انہوں نے فوج کے سامنے خودسُپردگی کرنے سے انکار کر دیا۔ پولیس کے مطابق ہلاک شدہ عسکریت پسندوں کے قبضے سے ایک اے کے 47 رائفل، ایک پستول اور دیگر گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:آنند شرما نے فاروق اور عمر کے ساتھ ریاستی درجہ بحال کرنے اور انتخابات پر تبادلہ خیال کیا