نئی دہلی: راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملکارجن کھڑگے نے بدھ کو کہا کہ ایوان میں اپوزیشن جماعتوں کی طاقت کم ہوسکتی ہے، لیکن ان کے پاس تجربہ اور منطق زیادہ ہے، اس لیے حکومت کو ان کا فائدہ اٹھانا چاہیے، ملکی مفاد پر بات چیت کا موقع دیا جائے۔ کھڑگے نے صبح ایوان میں نئے اسپیکر جگدیپ دھنکھڑ کی خیر مقدمی تقریر میں کہا کہ انہیں ایک وسیع اور بڑا کردار ادا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ راجیہ سبھا خیالات کا گھر ہے اور گھر کا ہر رکن ملک کی ترقی چاہتا ہے۔ ملک کے سلگتے ہوئے مسائل پر ایوان میں بحث ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ایوان میں بحث کے لیے بہت کم وقت دیا جاتا ہے اور بلوں کو بغیر بحث کے اور جلد بازی میں پاس کیا جا رہا ہے۔ اس سے عدالتوں کو تبصرہ کرنے کا موقع ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوں کو سنجیدہ اور تفصیلی غور و خوض کے لیے قائمہ کمیٹی اور سلیکٹ کمیٹی کو بھیجا جائے۔Winter Session of Parliament
انہوں نے کہا کہ ایوان میں اپوزیشن کی تعداد اگرچہ کم ہے لیکن اپوزیشن لیڈروں کے پاس منطق اور تجربہ زیادہ ہے۔ اس لیے ملکی مفاد میں بات چیت کے لیے مزید وقت دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت حکمران جماعت اور اپوزیشن چلاتی ہے۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ پارلیمنٹ کے کام کے دنوں کی تعداد مسلسل کم ہو رہی ہے۔ اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلے پارلیمنٹ سال میں کم از کم 100 دن کام کرتی تھی جو اب کم ہو کر 70 دن رہ گئی ہے۔ اس سے بحث کا وقت بہت کم ہوا ہے۔ انہوں نے اسپیکر کو مکمل یقین دہانی کرائی کہ اپوزیشن جماعتیں ایوان کے کام کاج میں بھرپور تعاون کریں گی۔