ترواننت پورم: کیرالہ کے ترواننت پورم کے گورنمنٹ میڈیکل کالج کی سات مسلم ایم بی بی ایس طالبات نے آپریشن تھیٹر کے اندر لمبی آستین والی اسکرب جیکٹس اور سرجیکل ہڈ پہننے کی اجازت کے لیے پرنسپل سے رابطہ کیا ہے۔ طالبات نے آپریشن تھیٹرز کے اندر حجاب پہننے کی اجازت نہ دیے جانے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور جلد از جلد لمبی بازو والی اسکرب جیکٹس اور سرجیکل ہڈز پہننے کی اجازت طلب کی ہے۔
2020 بیچ سے تعلق رکھنے والی ایک طالبہ نے اس معاملے کا حوالہ دیتے ہوئے 26 جون کو پرنسپل ڈاکٹر لینیٹ مورس جے مورس کو خط لکھا۔ جس پر کالج کے مختلف بیچوں سے تعلق رکھنے والی چھ دیگر میڈیکل طالبات کے دستخط بھی تھے۔ خط میں طلباء نے شکایت کی کہ انہیں آپریشن تھیٹر کے اندر سر ڈھانپنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مذہبی عقیدے کے مطابق حجاب پہننا مسلم خواتین کے لیے ہر حال میں لازمی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حجاب پہننے والے مسلمانوں کو مذہبی لباس پہننے اور ہسپتال اور آپریٹنگ روم کے قوانین کی پیروی کے درمیان توازن قائم کرنا مشکل ہوتا ہے۔ طالبات نے مزید نشاندہی بھی کی کہ دنیا کے دیگر حصوں میں ہسپتال کے عملے کے لیے دستیاب اختیارات کی بنیاد پر متبادل استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لمبی بازو والی اسکرب جیکٹس اور سرجیکل ہڈز دستیاب ہیں، جو حفظان صحت کی احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے حجاب کو برقرار رکھنا ممکن بناتے ہیں۔ اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ پرنسپل اس معاملے کو دیکھیں اور انہیں جلد از جلد آپریشن تھیٹر میں پہننے کی اجازت دیں۔