مرکزی حکومت نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) اور اس کی ذیلی تنظیموں یا طلبہ ونگ پر پانچ سال کی مدت کے لیے فوری طور پر پابندی عائد کر دی ہے۔ وہیں کیرالہ ہائی کورٹ نے بھی آج ممنوعہ تنظیم پی ایف آئی پر سخت موقف اختیار کرتے ہوئے 23 ستمبر کو ریاستی بند کے دوران کے ایس آر ٹی سی بسوں میں توڑ پھوڑ کے لیے تنظیم کو 5 کروڑ روپے معاوضہ ادا کرنے کی ہدایت دیا ہے۔ یہ رقم پی ایف آئی کو سرکاری خزانے میں جمع کرانی ہوگی۔ Kerala High Court on PFI
دراصل تنظیم نے 23 ستمبر کو پی ایف آئی رہنماؤں اور کارکنان کی ملک گیر گرفتاری کے پہلے مرحلے کے خلاف احتجاج میں کیرالہ کو بند کر دیا تھا۔ اس دوران ریاست کے کئی اضلاع میں سرکاری بسوں میں زبردست توڑ پھوڑ کی گئی تھی۔ معاوضے کے طور پر کے ایس آر ٹی سی نے تنظیم سے 5 کروڑ روپے کا مطالبہ کیا ہے۔ کیرالہ ہائی کورٹ نے یہ بھی کہا کہ تنظیم کے سابق ریاستی جنرل سکریٹری عبدالستار کو ہڑتال سے متعلق تشدد اور املاک کی تباہی کے سلسلے میں ریاست بھر میں درج تمام مجرمانہ مقدمات میں فریق بنایا جائے۔ سماعت کے دوران کے ایس آر ٹی سی کی طرف سے پیش ہوئے ایڈوکیٹ دیپو تھانکن نے یہ جانکاری دی۔