تھریسور: کیرالہ کے وزیراعلیٰ پنارائی وجین نے تین شمالی ریاستوں میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جیت پر کانگریس کے رویہ کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ مختلف پارٹیاں بی جے پی کی مخالفت کر رہی ہیں اور ان کے درمیان مناسب مفاہمت ہونی چاہیے تھی۔
وجین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کا یہ رویہ کہ وہ مدھیہ پردیش میں بی جے پی کے خلاف اکیلے جیت سکتے ہیں، اور ان کا یہی رویہ ان کی ہار کی وجہ بنی۔ کانگریس نے سماج وادی پارٹی کے ساتھ جو کیا اسے کوئی بھی پارٹی قبول نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کو سمجھنا چاہئے کہ وہ اکیلے بی جے پی کو ہرا نہیں سکتی۔ بڑی پرانی پارٹی کو سمجھنا چاہیے کہ انہیں تمام پارٹیوں کو ساتھ لانے کی ضرورت ہے اور اگر سب اکٹھے ہوجائیں تو بی جے پی کو شکست دینا ممکن ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگلے لوک سبھا انتخابات سے پہلے اسمبلی انتخابات کو سب سے اہم انتخابات کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ جب آپ بی جے پی کا سامنا کر رہے ہیں، آپ کو تمام اتحادیوں کے درمیان زیادہ سے زیادہ تعاون ہونا چاہیے۔ کانگریس کا خیال تھا کہ وہ اکیلے ہی جیتیں گے کیونکہ وہ مضبوط ہیں، لیکن یہی چیز انہیں مشکل میں ڈال دیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس کا یہ رویہ کہ وہ پہلے ہی الیکشن جیت چکے ہیں، شمالی ریاستوں مدھیہ پردیش، راجستھان اور چھتیس گڑھ میں ان کی عبرتناک شکست کا باعث بنے۔ انہوں نے کہا کہ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا-مارکسسٹ (سی پی آئی-ایم) دو سیٹیں ہار گئی کیونکہ پارٹی کو کانگریس کی حمایت نہیں ملی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں مل کر بی جے پی کو شکست دے سکتے تھے۔ وجین نے کہا کہ کانگریس بھی بی جے پی کے ذریعہ اختیار کی جارہی غلط پالیسیوں کا مقابلہ کرنے میں بری طرح ناکام رہی ہے۔ (یو این آئی)
یہ بھی پڑھیں