کٹیہار: ریاست بہار کے ضلع کٹیہار میں ایک کشمیری نوجوان کو پولیس نے حراست میں لیا اور ابتدائی تفتیش کے بعد بتایا گیا کہ نوجوان غیرملکی ہے، جس کی اطلاع بھارتی خفیہ ایجنسی را سمیت دیگر تحقیقاتی اداروں کو دی گئی۔ اسی دوران تفتیش میں پتہ چلا کہ نوجوان غیرملکی نہیں بلکہ کشمیری ہے۔ گزشتہ رات نوجوان کو نگر تھانہ پولیس نے معمول کے گشت کے دوران حراست میں لیا تھا اور اب اسے را کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ نوجوان کی شناخت ناصر وازہ کی حیثیت سے کی گئی۔ پولیس افسر نے بتایا تھا کہ سٹی تھانے کی پولیس رات ایک بجے گشت کے لیے نکلی تو پولیس کی نظر ایک نوجوان پر پڑی جو سڑک پر گھوم رہا تھا۔ اس نے اپنی پیٹھ پر ایک بیگ اٹھایا ہوا تھا اور اس میں کچھ سامان تھا۔ پولیس ٹیم نے اسے رکنے کو کہا لیکن نوجوان ہندی نہیں سمجھتا تھا۔ کشمیری نوجوان آدھی رات کو سڑک پر کیوں گھوم رہا تھا اس کی کوئی ٹھوس وجہ نہ ملنے کے بعد پولیس نے اسے حراست میں لے لیا۔ ابتدائی پوچھ گچھ کے دوران نوجوان پولیس کو اپنی صحیح شناخت بھی نہیں بتا سکا جس کے بعد غیرملکی ہونے کا معاملہ سامنے آیا تو فوراً اس معاملے کی اطلاع را کو دی گئی۔
اس وقت کشمیری نوجوان کو پولیس نے را کے حوالے کر دیا ہے لیکن فی الحال کشمیری نوجوانوں کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں پایا گیا ہے۔ را کی جانب سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔ ایک سینئر اہلکار نے دعوی کیا ہے کہ مشتبہ عسکریت پسند یوسف وازہ وادی کشمیر میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ ایک تصادم میں ہلاک ہوگیا تھا۔ یہ نوجوان اس کا بیٹا ناصر وازہ ہے۔ دوسری جانب کٹیہار کے سٹی پولیس اسٹیشن کے اہلکار نے بتایا ہے کہ نوجوان کے بارے میں ابھی تک کوئی اطلاع نہیں دی گئی ہے۔ اسے کٹیہار کے شہید چوک علاقے میں گھومتے ہوئے دیکھا گیا۔ اس کی سرگرمیوں کو دیکھ کر مقامی باشندوں نے پولیس کو اطلاع دی جس کے بعد کٹیہار پولیس نے اسے حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی۔ پولیس شہر میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں کو بھی سکین کرنے میں مصروف ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ ناصر یہاں کیا کررہا تھا۔