نئی دہلی:ٹیرر فنڈنگ معاملے میں قصوروار ٹھہرائے جانے کے بعد، نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کی ایک خصوصی عدالت نے بدھ کو جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے سربراہ اور کشمیری علیحدگی پسند رہنما یاسین ملک کو عمر قید کی سزا سنائی۔ مَلِک کو سخت سکیورٹی کے درمیان نئی دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں پیش کیا گیا۔ تاہم مختلف وجوہات بنا پر تاخیر کے بعد ملک کو عدالت نے دو عمر قید کی سزا کے علاوہ 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔
جہاں ایک طرف این آئی اے نے ملک کے لیے ائی پی سی کی دفعہ 121 کے تحت موت کی سزا کی مانگ کر رہے تھے، وہیں سرینگر میں اُن کے آبائی علاقے مائسمہ میں ملک کی رہائی کے لیے احتجاج بھی ہوئے۔ اس دوران پتھر بازی کے واقعات بھی ہوئے۔ حالات کو قابو کرنے کے لیے پولیس کو آنسو گیس کا استعمال کرنا پڑا۔ فیصلہ آنے کے بعد علاقے میں ابھی بھی سکیورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات ہے اور مائسمہ جانے والی تمام سڑکوں کو خاردار تاروں اور بریکیڈ سے بند کر دیا گیا ہے۔
وہیں آج سرینگر کے مختلف علاقوں بشمول یاسین ملِک کے رہائشی علاقے مائسمہ میں ہڑتال جیسی صورتحال دیکھی جا رہی ہے۔ سکیورٹی کی بھاری نفری شہر سرینگر کے حساس علاقوں میں تعینات کی گئی ہے۔ سرینگر کے مختلف علاقوں میں دکانیں بند ہیں۔ عوام کی آمد و رفت اور سڑکوں پر نقل و حرکت بہت کم دکھائی دے رہی ہے۔ اس پیچ مائسمہ مین یاسین ملک کے گھر کے باہر احتجاجی مظاہرہ بھی ہوئے۔ وہیں نوجوانوں نے فورسز پر پتھر بازی کی ہے۔ فروسز نے نوجوانوں کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا ہے۔کشمیر میں مواصلاتی کمپنوں نے موبائل انٹرنیٹ خدمات معطل کر دی ہیں، تاہم انتظامیہ نے اس حوالے سے کوئی حکم نامہ جاری نہیں کیا گیا۔ Yasin Malik Sentence